بچوں کے حقوق کے نیٹ ورک کے کی طرف سے “پناہ گزین پرندے” اخبار، نوجوانوں اور نوجوان تارکین وطنوں، پناہ گزینوں اور یونانیوں پر مشتمل ایک ٹیم، نوجوان صخافی (ینگ جرنلسٹس) کے منظم کام کا نتیجہ ہے۔ یہ اخبار بہزبانی ہے اور اس میں عربی، انگریزی، فارسی، یونانی اور اردو کے مضامین شامل ہیں۔ یہ اخبار یونانی روزنامہ “ای ایف سین” (ایڈیٹرز کا اخبار) کے ساتھ ضمیمہ کے طور پر، ہر دو ماہ میں مفت تقسیم کیا جاتا ہے۔
اس منصوبے کا خیال مہاجر کیمپوں میں مقیم لوگوں کی صحافیوں سے بات چیت کی ہچکچاہٹ سے پیدا ہوا تھا، جیسا کہ ان کو یقین تھا کہ ان کی کہانیاں اس طرح پیش نہیں ہوں گی جس طرح ہونی چاہیں۔ اسی وجہ سے 15 نوعمر افغان لڑکیوں اور ایک یونانی نوجوان خاتون نے خود صحافی بننے اور پناہ گزینوں کی آواز بننے کا فیصلہ کیا۔ تب سے، یہ گروہ تیار ہوا اور مختلف پس منظر ، قومیتوں اور زبانوں کے بہت سارے نئے ممبروں کے ساتھ مستقل طور پر تقویت پا رہے ہیں۔ پہلا اخبار شائع ہونے کے تین سال بعد، اس ٹیم نے “پناہ گزین پرندے” کی ویب سائٹ کا آغاز کیا۔
اخبار کے ساتھ ساتھ “ریڈیو ڈینڈیلین” پوڈ کاسٹ کا مجموعی مقصد نوعمر اور نوجوان پناہ گزینوں کے سماجی اتحاد کو بااختیار بنانا اور زینوفوبیا سے لڑنا ہے۔ تمام مضامین اور پوڈ کاسٹ مکمل طور پر نوعمروں اور نوجوان تارکین وطنوں، پناہ گزینوں اور یونانیوں کے تیار کردہ ہیں۔
“پناہ گزین پرندے” اور “ریڈیو ڈینڈیلین” پوڈکاسٹ کی اشاعت نیٹ ورک فار چلڈرن رائٹس کی طرف سے کی گئی ہے اور اس کی مدد یو این ایسچ سی آر، یونان میں موجود روزا لگذمبرگ سٹیفٹنگ کا دفتر، اوپن سوسائٹی فاونڈیشن اور جون ایس ۔لاٹسس پبلک بینیفٹ فاؤنڈیشن کی طرف سے کی گئی ہے۔
ماضی میں، اس پروگرام کی حمایت ایتھنز میں موجود ہالینڈ کے سفارتخانہ، یونیسیف ، جرمنی کے غیر ملکی فیڈرل آفس اور سیو دا چلڈرنز کی طرف سے بھی کی گئی تھی۔
نیٹ ورک فار چلڈرن رائٹس کا مقصد، اس پروگرام کے ذریعے صحافت کے اصولوں اور اقدار کو منتقل کرنا، بین الثقافتی مکالمے کو فروغ دینا اور بچوں کو ان کے بنیادی حقوق مثلا آزادی رائے اور اظہار جیسے حق استعمال میں مدد فراہم کرنا ہے۔