”سابق یورپ کے رکن اسمبلی ملٹوس کرکوس نے نیٹ ورک کے بچوں اور ہائی اسکول میراتھن
کویورپ کے رکن اسمبلی کے کردار اور یورپی یونین کے بارے میں سواالت کے جوابات دیئے ”
یورپی انتخابات کیوں ہوتے ہیں؟ ان میں ووٹ ڈالنے کا حق کس کو ہے ؟
ہر 5 سال میں ایک بار یوروپی یونین کی 27 ریاستوں کے شہریوں کو ان لوگوں کو منتخب کرنے
کے لئے مدعو کیا جاتا ہے جو 720 ممبران کی یورپی پارلیمنٹ میں اپنے مفادات کا دفاع کریں گے۔
یہ قانون ساز ادارہ 450 ملین شہریوں کی نمائندگی کرتا ہے اور یورپی پالیسیوں کو ہم آہنگ کرتا ہے۔
یورپی یونین کے ادارے کون سے ہیں اور ہر ایک کیا کرتا ہے؟ ہم شہری ووٹ دے کر کیا فیصلہ
کرتے ہیں؟
بنیادی تنظیمیں تین ہیں اور انہیں یاد رکھنا آسان ہے۔ کمیشن، پارلیمنٹ، کونسل
کمیشن، مقررکمشنروں کے ساتھ، ہر ریاست سے ایک، مخصوص کاموں )مثالً معیشت، زراعت،
توانائی، وغیرہ( کے ساتھ، یورپی یونین کی روزمرہ کی زندگی کو “چالتا ہے”، قوانین کے نفاذ کو
کنٹرول کرتا ہے اور نوجوانوں کو ووٹ دینے کے لیے تجویز کرتا ہے
پارلیمنٹ میں وہ لوگ شامل ہوتے ہیں جنہیں ہم براہ راست منتخب کرتے ہیں۔ یورپی یونین کے شہری،
نمائندے اور مجوزہ قوانین کو منظور یا مسترد کرکے مشترکہ فیصلہ کرتے ہیں
کونسل 27 ریاستوں- اراکین کے وزرائے اعظم یا صدور پر مشتمل ہے ، یہ مجوزہ قوانین پر بھی
مشترکہ فیصلہ کرتا ہے اور عمومی سیاسی سمتوں اور ترجیحات کا تعین کرتا ہے۔
یونان میں، کیا ہم یورپی اداروں کو جانتے ہیں؟ اگر نہیں، تو کیا آپ کو لگتا ہے کہ ہمیں جاننے کی
ضرورت ہے اور کیوں؟
ہم تقریبا کیونکہ ایک بڑی اکثریت صرف یہ مانتی ہے کہ یورپی یونین غلط ضرورت ً کچھ نہیں جانتے
کے لیے پیسہ حاصل کرتی ہے ۔ یورپی انتخابات سے پہلے بھی سطحی معلومات کارآمد ہیں کیونکہ یہ
کچھ لوگوں کے لیے ان مسائل پر مزید غور کرنے کی حوصلہ افذائ کا کام کر سکتا ہے لیکن عام
طور پر یہ پانچ سال کی خاموشی کا محض ایک بہانہ ہوتا ہے ۔ لیکن سب سے بُری بات شہریوں کی
العلمی نہیں بلکہ مکمل اور بغیر کسی استثناء کے فریقین کی یورپی محور کے ساتھ پالیسی بنانے میں
ناکامی ہے ۔
کیا یورپی انتخابات کا تعلق بھی ‘‘یورپی اقدار’’ سے ہے جو ہم وقتاً فوقتاً سنتے رہتے ہیں؟ وہ کون
سے ہیں؛ کیا ہمارا ان سے کوئ سروکار ہے ؟
یورپی یونین کا معاہدہ اپنے بنیادی اصولوں کو ریکارڈ کرتا ہے، اور انہیں یاد کرنے کا یہ ایک بہت
اچھا موقع ہے
عزت کا احترام
آزادی
جمہوریت
برابری
انصاف کی حکومت
انسانی حقوق کا احترام
اگر کوئی انہیں ہمیشہ کے لیے یاد رکھنا چاہتا ہے تو “آکسے دیکراس” ہی کافی ہے، ایک آسان لفظ
جس میں یہ سب شامل ہیں: وقار، آزادی، جمہوریت، برابری، انصاف کی ح کومت، حقوق کا احترام۔
اس سوال سے اگرہمے سروکار ہے تو اسے درگزرایک اور سوال جمع کر کے کرتا ہوں: کیا ہمے
لگتا ہے کہ یہ بنیادی اصول ہمارے ساتھ والے سے بھی متعلق ہیں؟
ایسا کیوں ہے کہ ہم تخلیق کے مرکز کے طور پر )جیسا کہ ماں کہتی ہے ( ہر چیز کا مطالبہ کرتے
ہیں، لیکن ہم اس کا کتنا حصہ کسی اور کو سونپ دیتے ہیں؟
یورپ کے رکن اسمبلی اور رکن اسمبلی میں کیا فرق ہ ے؟
دونوں پر ان کے الفاظ اور ووٹ کی مکمل ذاتی ذمہ دار ی ہے، اور ان کا کام قوان ین کی پیداوار ہے ۔
سب سے اہم فرق یہ ہے کہ یورپی پارلیمنٹ پر کسی س یاسی گروپ کا غلبہ نہیں ہے ، چلو ایک پارٹی
کہ لیں، لہذا کسی بھی قانون کو پاس کرنے کے ل یے اتفاقات کو تالش کرنا اور تعاون کرنا ضروری
ہے ۔
اس سے یورپ کے اراکین پر زیادہ اچھا سلوک مسلط ہوتا ہے ، لہذا ہم عام طور پر انتہائ اور
خطرناک وجوہات کو غائب ہوتے ہوئے دیکھتے ہیں، کم از کم ان جماعتوں میں سے جو قوانین کے
معامالت میں کچھ مداخلت کرنا چاہتے ہیں اورنہ کہ صرف برائ سے پاک شکایات کی انتہائی آسان
سرگرمی میں۔
یورپ کے رکن اسمبلی کے فرائض اور کردار کیا ہیں؟
نۓ قانون سازی کے کام کے بارے میں آگاہ کیا جاتا ہے ، یا تو ایک نمائندہ کے طور پر یا قوانین کی
تشکیل میں ترامیم کے ساتھ حصہ لیتا ہے ۔ وہ مسودہ قانون کے ارد گرد اکثریت حاصل کرنے کے
لیے کام کرتا ہے اگر وہ دوسری پارٹیوں کے ایم پیز کے ساتھ کام کر کے اتفاق کرتے ہیں
وہ “قومی نقطہ نظر” کی مسلسل تالش میں ہے کیونکہ بہت کم ہی ہمارا ملک اپنے یورپ کے اراکین
اسمبلی کی حمایت کرتا ہے ، وہ پریشر گروپس کے نمائندوں سے مسلسل ان اطراف کے بارے میں
جاننے کے لیے مالقات کرتا ہے جو شاید پوشیدہ ہیں )اور بہت زیادہ مالی امداد نہ دی جائے جیسا کہ
سازش کرنے والے تصور کرتے ہیں( اور اپنی کمیٹیوں میں لڑتے ہیں تاکہ ووٹنگ کے عمل کو
بہترین طریقے سے مکمل کیا جا سکے۔
قانون سازی کے کام کے عالوہ، یہ یورپی کمیشن کو کارروائیوں یا غلطیوں کے لیے کنٹرول کرتا
ہے ، سیاسی گروپوں کے سیاسی مباحثوں میں یا موجودہ مسائل پر پارلیمنٹ کی طرف سے منظور
ہر موقع پر یورپی شہریوں کو ان مسائل کے بارے میں
کردہ قراردادوں میں حصہ لیتا ہے اور یقیناً
آگاہ کرتا ہے جو ان سے متعلق ہیں۔
بہت سی دوسری اہم سرگرمیاں ہیں جن کو جگہ اور بحث کی ضرورت ہے لہذا آئیے بنیادی باتوں پر
قائم رہتے ہیں۔
کیا ہرکوئی یورپ کا رکن اسمبلی بن سکتا ہے یا کچھ خاص مہارت اور قابلیت کا ہونا بہتر ہوگا؟
سوال اتنا عام ہے کہ میں جواب دینے کی ہمت کروں گا: “اسے صرف پڑھنا لکھنا آنا چاہۓ “۔
ایک شاندار ٹیکنوکریٹ بہت سی ڈگریوں اور پرانے تجربے کے ساتھ لیکن صفر سیاسی معارکے
ساتھ بالکل اسی طرح بیکار ہو سکتا ہے جتنا ایک سیاست دان جس نے اپنی زندگی میں ایک دن بھی
کام نہ کیا ہو۔
اس کی روزمرہ کی سرگرمیاں کیا ہیں؟
برسلز اور اسٹراسبرگ میں صبح سے رات تک مالقاتیں، مالقاتیں، مالقاتیں۔ دو قانون ساز کمیٹیاں جن
میں بار بار مالقاتیں ہوتی ہیں، کچھ ذیلی کمیٹیاں، تجاویز مرتب کرنا، دوسروں کی تجاویز کی جانچ
پڑتال، پالیسی بنانے کے لیے سیاسی گروپ کی مالقاتیں یا ہر رکن ریاست کی خبروں پربات چیت،
خیاالت کو ذہن میں رکھنا، میڑیا سے را بتہ ایک سمت میں دباؤ کے لۓ یاواقعات کے بارے میں آگاہ
کرنے کے لیے , البی سے مالقاتیں، طویل انتخابات، کمشنروں کے ساتھ تعاون، یورپی اداروں کے
ساتھ سرکاری یا غیر سرکاری طور پر مالقاتیں، یورپی پارلیمنٹ کے عالقوں میں یا اس کے باہر
واقعات کی تخلیق وغیرہ وغیرہ۔
مکمل اور بہت لگاؤ کے ساتھ مالزمت کا پروگرام، بہت اچھی تنخواہ کے ساتھ اور سب سے بڑھ کر
انتہا کی دلچسپی اور ہر ایک کے وقار کے مطابق مطالبات کے ساتھ۔۔
آپ نے بطوریورپ کی رکن اسمبلی اپنے تجربے سے کیا حاصل کیا؟ کیا آپ کے سروس کے دوران
مشکل وقت آیا ہے؟
میرے سروس کے دوران 2015 کا بحران آیا جس میں ریفرنڈم اور یورپی یونین سے ہمارے ملک
کے قلیل مدتی اخراج کے ساتھ ساتھ اہم سمندری سرحدوں سے 10 الکھ سے زیادہ مہاجرین کے
برفانی تودے کی طرح داخل ہونے کے ساتھ ساتھ ڈرامائی حاالت کا سامنا کرنا پڑا استقبالیہ اور
رہائشی مراکزپر۔ ہاں، مشکل وقت بہت زیادہ تھے اور آخری انجام ہمیشہ تیزی سے قریب آ رہا تھا۔
خوش قسمتی سے، یورپی یونین نے ثابت کیا ہے کہ نازک لمحات میں وہ مؤثر اور صحیح طریقے
سے رد عمل ظاہر کر سکتا ہے اور کرتا ہے ۔ لیکن پانچ منٹ پہلے پہنچنے اور بحران ختم ہونے پر
مسائل کو دوبارہ قالین کے نیچے ڈالنے کی ضرورت نہیں ہے جیسا کہ ہم اب نئے ڈرامے بنا کر کر
رہے ہیں. یہ ایک تجربہ تھا جس نے ایک طرف مجھے حقیقت پسند امید سے آراستہ کیا، کہ سب کچھ
ممکن ہے اور ہمارے ہاتھ میں ہے، اور دوسری طرف اس مایوسی کے یقین کے ساتھ کہ ہم عارضی
سیاسی فائدے کے زیادہ سے زیادہ فائدہ کے لۓ بنیادی تبدیلی کے ہر موقع کو الت ماردیں گے۔
وہ لوگ کیوں یورپ کی رکن اسمبلی بننے کی کوشش کر رہے ہیں جو یورپی یونین کے خالف ہیں؟
کیونکہ وہاں ان کی موجودگی اسے اندر سے کمزور کرنے اور ان کی آواز کو بلند کرنے کا ایک اچھا
طریقہ ہے۔ جیسا کہ میں نے اوپر ذکر کیا ہے، کچھ لوگ مشترکہ قانون سازی کے حقیقت پسند کام میں
دلچسپی نہیں رکھتے، بلکہ انکار اور شکایات میں دلچسپی رکھتے ہیں۔ جب تک انہیں یورپی پارلیمنٹ
میں بھیجنے کے لیے شہری موجود ہیں، وہ یونین کے لیے ہر بدتر کوشش کریں گے ، دوسری سیاسی
قوتوں کے لیے بلکہ ان شہریوں کے لیے بھی جو یہ سمجھتے ہیں کہ پرانی اور نئی سپر پاورز کے
زیر تسلط دنیا میں ایک مضبوط اتحاد ضروری ہے۔
ہم سنتے ہیں کہ اگلی یورپی پارلیمنٹ میں دائیں جمعات کی طاقت میں اضافہ ہوگا۔ یورپ کے لیے اس
کا کیا مطلب ہوگا؟
کم تفہیم، زیادہ عمودی تقسیم اور اس وجہ سے شہریوں کی حفاظت یا مدد کرنے کے کم امکانات،
زیادہ آوازیں اور انتہا۔ لیکن پارلیمنٹ میں موجود جمہوری قوتوں اور اس کی ہم آہنگی کی طاقت کو کم
نہ سمجھیں۔ بہت سے انتہا پسند داخل ہوۓ اور یورپین م یں بدل گۓ۔
بہت سی جگہوں پر جہاں پراجیکٹس چل رہے ہوتے ہیں ہم وہاں اس عنوان کے ساتھ بورڈ لگے
ہوۓ دیکھتے ہیں”…یورپی یونین کے مالی تعاون کے ساتھ” ؟ کیا یورپی یونین یونان کی مدد کرتی
ہے اور اگر ہاں تو کن شعبوں میں؟
کیونکہ ہمارے ملک میں کوئی بھی بڑا اور چھوٹا منصوبہ یورپ کی شرکت کے بغیر نہیں ہو
سکتا۔ لیکن دلچسپ بات یہ ہے کہ جب 80 کی دہائی سے ناقابل یقین اربوں کا یونان میں بہاؤ ہوا ہے،
تب بھی ہر کوئی تسلیم کرتا ہے کہ ہمارے پاس عملی پیداوار کا ماڈل نہیں ہے، ہم شاید ہی کوئی
مسابقتی چیز پیدا کر سکیں اور یہ کہ ہمارے ضروری وسائل سیاحت اور رئیل اسٹیٹ، پالٹ اور
مکانات ہیں۔
تو سوال یہ نہیں ہے کہ وہ ہمیں پیسہ دیتے ہیں یا نہیں، لیکن ہم اس کا پیداواری طور پر فائدہ کیوں
نہیں اٹھا سکتے جیسا کہ دوسرے یورپی ممالک کرتے ہیں۔
آخر یونان پر کون حکومت کرتا ہے؟ متعلقہ حکومت یا یورپی یونین؟
اگرچہ ہر حکومت “برسلز بیورو کریسی” کے لئے کسی نہ کسی موقع پر چیختی ہے تو یہ ایک علیبی
ہے۔ صحت کے برے حاالت، تعلیم میں ڈرامہ ، زراعت کی فرسودگی، پیداوار برآمدی صالحیت کی
گمشدگی، سرمایہ کاری کو اپنی طرف م توجہ کرنے سے قاصر ہونا، اس کے ایوارڈ کے وقت انصاف
کی کمی کے ہونے میں حکومتوں کے بے وقت انتخابات کے عالوہ اور کسی کا قصور نہی ۔ اور نہ ہی
ایسا ہے کہ ہم انٹرنیٹ کی رفتار میں آخرپر ہیں،طاقت کی خریداری میں آخر کےقریب ہیں
اورہرپیداوار انڈیکس میں اخرپر ہیں۔ برسلز نے ریلوے کی حفاظت کے لیے مالی امداد فراہم کی لیکن
حکومتوں کی کڑواہٹ نے کام ادھورا چھوڑ دیا جس کے نتیجے میں ایک انسانی غلطی کے پیش آنے
سے ہمارے ساتھی شہریوں کی موت واقع ہو گئی۔ اسی طرح، ذمہ داریوں کی بازیابی جنگالت کو غیر
محفوظ اور میدانی عالقوں کو بارش کے خطرے سے دوچار کر دیتی ہے۔ یونین پیسہ اور اوزار دیتی
ہے، ہماری حکومتوں کی کڑواہٹ کسی بھی امید مند نقطہ نظر کو روک دیتی ہے۔ اور جب یادگار کے
سالوں کے دوران “برسلز” ہم پر حکومت کرنے آیا تو انہوں نے ہم پر وہ انکشاف کیا جو ہم پہلے سے
جانتے تھے : انتظامیہ اور گاہکوں کے خوف کے سامنے ٹیکنوکریٹس بلی کے بچے بن گئے، انہوں
نے صرف اپنے قرضوں کی واپسی کو یقینی بنانے میں دلچسپی رکھی اور کاغذ پر ظاہر ہونے والے
اثرات یا ضروری اصالحات کی پرواہ نہیں کی۔ کیونکہ یورپی یونین ہماری ماں نہیں، ہمارا ملک
ہماری ذمہ داری ہے!
ملٹوس کرکوس ایک یونانی سیاست دان ہیں۔ وہ ایتھنز میں پیدا ہوئے اور لیونیداس کرکوس کے بیٹے
ہیں۔ انہوں نے رومانیہ میں کیمیکل انجینئرنگ کی تعلیم حاصل کی، یونانی سیکھنے کے لیے مسلم
بچوں کے تعلیمی پروگرام کے شراکت دار تھے اور بورڈ گیمز درآمد کرنے اور تیار کرنے والی ایک
کمپنی میں کام کیا۔ وہ ایم ای پی سپائیروس ڈینیلس کے سائنسی مشیر تھے۔ 2014 ء میں وہ یورپی
پارلیمنٹ کے رکن منتخب ہوئے۔
یورپی انتخابات 2014ء میں وہ “دریا” کے ساتھ ایم ای پی منتخب ہوئے۔ اپنے عہدے کی مدت کے
دوران، وہ یورپی پارلیمنٹ میں سوشلسٹوں اور ڈیموکریٹس کے پروگریسو االئنس کے سیاسی گروپ
اور یورپی یونین کے رکن تھے – ترکی مشترکہ پارلیمانی کمیٹی کے وفد کے نائب چیئرمین کی حیثیت
سے خدمات انجام دیں۔ انہوں نے ٹرانسپورٹ اور سیاحت کی کمیٹی )بطور رکن( اور سول لبرٹیز،
انصاف اور داخلہ امور کی کمیٹی )بطور رکن( میں شرکت کی۔
Add comment