جب میں نے اپنی نسل کے بارے میں لکھنا شروع کیا، جسے جنریشن زیڈ یا پوسٹ ہزاریوں کے نام سے جانا جاتا ہے تو، میں نے سوچا کہ اس کے بارے میں لکھنا آسان ہوگا۔ لیکن ہماری نسل کے بارے میں بہت ساری اچھی چیزیں ہیں، جس کی وجہ سے ہر چیز کو دیکھنا مشکل ہوتا ہے! ؛-)
اصل میں، موسمیاتی تبدیلیوں اور جنگوں جیسی تمام دنیا کی پریشانیوں کے باوجود بھی، ہم تفریح کرنے کا کوئی نہ کوئی طریقہ ڈهونڈ لیتے ہے۔ مجھے یاد ہے جب میرا شہر ایک جنگی علاقہ بنا ہوا تھا، تب بھی مجھے اور میرے دوستوں کو گومنےکے لیے ایک محفوظ جگہ مل ہی گئی تھی۔ اور ہاں، یہ کافی خطرناک تھا۔
ہم بھی خوش قسمت نسلوں میں سے ایک ہیں۔ کونکہ ہمارے پاس انٹرنیٹ کی سہولت مجود ہے۔ اگرچہ اسے پرانی نسلوں والے لوگ اسے زیادہ تر پسند نہیں کرتے، لیکن اس سے ہماری نسل اب تک کی سب سے زیادہ تعلیم یافتہ نسلوں میں سے ایک بن جاتی ہے۔ صرف اس لیے کہ ہمارے پاس دنیا کی ساری معلومات اپنے ہاتھوں کی ہتھیلیوں میں ہے۔
ہم نوجوان کارکنوں کو پہلے سے کہیں زیادہ دیکھتے ہیں، اس سے پہلے ہم ان نوجوان رہنماؤں کو دیکھیں جو اس دنیا کو بہتر کی طرف لے جائیں گے۔ ہم سیاست سے بحث کرتے ہیں اور ہم سیاستدانوں کو غلط ثابت کرتے ہیں۔ اور ہم انہیں دکھاتے ہیں کہ کیا صحیح ہے۔ہم بغیر ہتھیاروں اور ننگے سینے اور ہاتھ میں پھول تھام کر جنگ کی طرف مارچ کرتے ہیں! اسی طرح سے ہماری نسل انقلاب لا رہی ہے اور لاپرواہ حکومتوں کے خلاف جنگ جیت رہی ہے۔ ہم جانتے ہیں کہ کیا ہو رہا ہے۔ہم پرامن احتجاج میں شانہ بشانہ کھڑے ہیں اور ہم لالچی سیاستدانوں کے خلاف اپنی آواز بلند کرتے ہیں تاکہ وہ صحیح کام کریں۔ ہم مز بھی بہت لطیفے کرنا پسند کرتے ہیں۔ اسی وجہ سے میمز ہماری نسل کے مواصلات کا ایک بہت بڑا حصہ ہیں اور بعض اوقات ہم اسے بہت سنجیدگی سے بھی لے سکتے ہیں – * کھانسی کی کھانسی * علاقہ 51۔
اور ہماری نسل کو جن مشکلات کا سامنا کر پڑ رہا ہے وہ بنیادی طور پر پرانی نسلیں ہی ہیں! بے شک ہم جو بھی کر لیں، ان کے لئے کافی وہ ہی نہیں ہوتا۔ وہ ہمارے کاموں کو پسند نہیں کرتے اور وہ سمجھتے ہیں کہ وہ ہی ہمیشہ صحیح ہیں۔ وہ بلکل توقع نہیں کرتے کہ ہم ذندگی کے طرز عمل کو تبدیل کریں “یا پھر جس طرح کی زندگی وہ چاہتے ہیں۔ اور ہم “بہت خوش قسمت ہیں، کیونکہ انہوں نے ہمارے لئے زندگی آسان بنا دی”۔ = _ = وہ کسی حد تک ٹھیک بھی ہیں۔۔۔انہوں نے سورج کی تپش میں اضافہ کیا تا کہ ہم آسانی سے سانولے ہو سکیں۔اس کا اطلاق سب سے نہیں ہوتا۔۔۔ یہ صرف میری اپنی رائے ہے. 😉
Add comment