Photo by Migratory Birds Team

تعلیم کا حق۔

تمام بچے، دنیا میں جہاں بھی ہیں، انہیں تعلیم کا حق ہے۔  

اپنے ملک کے لئے اور معاشرے میں اچھے کام کی مہارت حاصل کرنے میں کامیاب ہونے کے لۓ ان کا یہ حق ہے۔ 

اسکول میں بچوں  کی نشوونما ہوتی ہے اور وہ اپنی صلاحیتیں ظاہر کرتے ہیں، لیکن،دنیا کے مختلف حصوں میں بہت سارے ایسے بچے ہیں جو اقتصادی مشکلات کی وجہ سے، حفاظت کی کمی یا دیگر رکاوٹوں کی دجہ سے اسکول جانے یا تعلیم حاصل کرنے کے قابل نہیں ہو پاتے۔ میں ذاتی طور پر افغانستان کے بارے میں زیادہ نہیں جانتی، کیونکہ میں ایران میں پیدا ہوی اور افغانستان میں کبھی نہیں گئی۔ 

ایران اسکولوں سے بھرا ہوا ہے،لیکن کوئی بھی بچہ قانونی کاغذات کے بغیر ان تک رسائی حاصل نہیں کرسکتا۔ یہاں تک کہ صحیح دستاویزات کے ساتھ، اگر کوئی بچہ اسکول جانا چاہتا ہے تو اسے ایرانی طلباء کے برعکس بھاری فیس ادا کرنی پڑتی ہے۔ نتیجہ یہ ہے کہ نوجوان افغان بہت دیر بعد اسکول جانا شروع کرتے ہیں۔کبھی کبھی ان کے والدین فیس کو برداشت نہیں کرسکتے، تو  نتیجے میں ان کے بچوں کو تعلیم کا حق نہیں مل پاتا۔ اصل میں، تمام طالب علموں کے لیے ایک ہی اسکول میں شرکت کرنے  کھیلوں اور سبق میں حصہ لینے کا برابر حق ہے، لیکن یہ حق افغان بچوں پر لاگو نہیں ہوتا۔ مثال کے طور پر، اسکول کے دوروں کے منتظمین یہ کہہ سکتے ہیں کہ افغانستان سے تعلق رکھنے والے بچوں کو حصہ لینے کی اجازت نہیں ہے. تو یہ انتہائی تکلیف دہ ہوسکتا ہے۔  

امتیاز سلوکی کی ایک اور مثال یہ ہے کہ نوجوانوں کو ان کے مطالعے کا انتخاب کرنے کا اختیار نہیں ہے۔

انہیں ٹیکنیکل کالج جانے کی اجازت نہیں ہے، جس کا مطلب یہ ہے کہ بہت سے طلباء اپنی تعلیم کو چھوڑنے پر مجبور ہو جاتے ہیں اور باہر  کام پر جاتے ہیں۔ کوچھ بھی واضح نہیں لگتا، اس کے منطقانہ جواب کے لیے۔ 

مجھے امید ہے کہ دنیا بھر کے بچے اپنے مقاصد کو حاصل کرسکتے ہیں اور انہیں اس طرح کے مسائل کا سامنا نہیں کرنا پڑے گا۔ انہیں اپنے خاندانوں کے لئے فخر اور خوشی کا ذریعہ بننا چاہئے۔

تمام بچے خوش رہیں!

Add comment