انسانیت ۔ انسانیت کیا ہے؟ جنگ کے دوران بھول جانے والا لفظ۔ لوگ جو ہمارے لیے نامعلوم ہیں جب ہم ان کے لیے دعا کرتے ہیں یا روتے ہیں جو ہم نے کبھی نہیں دیکھے اور نہ ہی ان سےملے ہوں، یہ ہے انسانیت ۔ وہ بے خوف زندگی گزار سکیں یہ ہماری خواہش ہے ۔ زندگی قیمتی ہے۔ خوف میں کسی کو ایک لمحہکے لیے بھی نہیں جیناچاہیے ۔
ہم دیکھتے ہیں کہ دنیا کی بہت حکومتیں اسرائیلی حکومت کی حمایت کرتی ہیں اور اس طرح غزہ میں عوام کے لیے حالات کو مزید خراب کرنے کی حوصلہ افزائی کرتی ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ وہ ذرا ئع ابلاغ/ میڈیا کے ذریعے سے ایسی جعلی خبریں پھیلا رہے ہیں جو اسرائیل کا دفاع کرتی ہیں اور دنیا کو غلط معلومات دیتی ہیں۔
سماجی ذرا ئع ابلاغ کی سمجھی جانے والی آزادی ختم ہو رہی ہے کیونکہ ہم دیکھتے ہیں کہ ٹک ٹاک اور انسٹاگرام جیسے پلیٹ فارمز پر فلسطینی عوام کی زندگی کے حق کا دفاع کرنے والی پوسٹس / نشریات حذف ، بندکر دی جاتی ہیں یا ان کےکھاتوں /اکاؤنٹس پر پابندی لگائی جاتی ہے ۔ اس کے علاوہ اسرائیلی حکومت کی حمایت کرنے والی ویڈیوز سے یوٹیوب کو بھر دیا گیاہے ، رائے عامہ کو جوڑنے /ہموار کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔
ہم دیکھتے ہیں کہ بہت سارے لوگ فلسطین کے لوگوں کی حمایت میں دلچسپی لیتے ہیں اور احتجاج کرتے ہیں۔ دوسری طرف، ہم ایسے لوگوں کو دیکھتے ہیں جو یہ مانتے ہیں کہ غزہ میں جو کچھ ہورہا ہے، ان کا اس مقدمہ سے کوئی تعلق نہیں کیونکہ فلسطینیوں کا مذہب الگ ہے۔ ان لوگوں کو دوسرے لوگوں کی مثال دیکھنا چاہئے جو کسی دوسرے خدا کو مانتے ہیں ، کسی مذہب پر یقین رکھتے ہیں یا کسی دوسرے ملک میں رہتے ہیں لیکن پھر بھی فلسطین کے لوگوں کی حمایت کرتے ہیں کیونکہ وہ انسانیت پر یقین رکھتے ہیں۔ کیونکہ وہ دوسروں کی زندگیوں کا خیال رکھتے ہیں۔ وہ ان لوگوں کی طرح نہیں ہیں جنہیں ہزاروں بچوں کی جانوں کی پروا نہیں۔ میں ان لوگوں کو بتانا چاہتا ہوں کہ غزہ میں ہزاروں بچے مارے جا رہے ہیں۔ ان کے پاس بنیادی سامان جیسا کہ پانی ، خوراک، بجلی ، ایندھن ، یا طبی دیکھ بھال نہیں ہیں۔ وہ نہ خواب دیکھ سکتے ہیں اور نہ عام زندگی گزار سکتے ہیں۔ وہ ہر لمحہ اپنے اور اپنے خاندان کے لیے ڈرتے ہیں۔
کون سا لمحہ ان کا آخری ہوگا؟ آخر کار وہ کسی لمحہ زندہ نہیں رہیں گے؟
کتنا خوفناک ہے آپ کے بچوں ، آپ کے بہن بھائیوں ، آپ کے والدین ، آپ کے دوستوں کے جسم کے حصوں کا نہ ملنا ۔ زندگی کے دوران کئی بار آپ اپنے لوگوں کو بھی نہیں پہچان پاتے پھر انہیں الوداع کہنے کا موقع نہ ملنے پر افسوس ہوتا ہے۔
فلسطینی عوام کی طاقت ان کی ثابت قدمی میں نظر آتی ہے جو نسل کشی کے باوجود بھی کمزور نہیں ہوتی۔ یہ امید کی طاقت ہےکہ ایک دن وہ آخرکار آزاد ہوں گے۔
فلسطین میں آزادی
Add comment