بہادری کی تعریف “درد اور غم کی حالت میں ہمت رکھنے” سے کی جاتی ہے۔ نامنظوری کے خطرہ کے باوجود، کسی کے اعتقادات پر رد عمل ظاہر کرنے کی صلاحیت کو بھی بہادری کہتے ہیں۔ بہادری، واقعی، ہماری ان افراد اور لوگوں کے خلاف کارروائی کرنے میں مدد کرتی ہے جو ہمارے ساتھ برا سلوک کرتے ہوں یا جن سے ہمیں خطرہ ہو۔
یہ پیغام ان سب کو پہنچانا ہے جنہیں ان مشکل مسائل کا سامنا کرنا پڑا یا جو ان مشکل مسائل کا سامنا کررہے ہیں یا جو ڈرتے ہیں یا جن کو پتا نہیں کہ ان مسائل کے سامنے کیسے کھڑے ہونا ہے۔ ایسا کرنے کے لیے آپ کو خود پر یقین کرنے کے قابل اور مستحکم ہونا پڑے گا۔
بہادری کی مختلف اقسام ہیں، یعنی: جسمانی بہادری اور اخلاقی بہادری۔ جسمانی بہادری میں جسمانی تکلیف، مشقت، کے ساتھ ساتھ موت یا موت کے خطرہ کے باوجود جرت سے اس کا سامنا کرنا بھی شامل ہوتا ہے۔ جب کہ اخلاقی بہادری جو کہ عوامی جگہوں پر بےشرمی کے خلاف صحیح طور پر مقابلہ کرنے کی صلاحیت ہے۔
ایک افریقی لڑکی ہونے کی حیثیت سے، مجھے اسکول میں اپنی جلد کی رنگت کی وجہ سے بہت رسیزم (نسل پرستی) کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ کبھی کھبی تو وہ مجھے “کالی لڑکی” بلاتے ہیں، لیکن میں اپنا دفاع کرتے ہوئے اپنے والدین کو بتاتی ہوں۔ میرے والدین کہتے ہیں کہ: “ان کی پرواہ نہ کرو، آپ صرف اپنی تعلیم پر توجہ دو!”
ہم سب کی زندگی میں جو کچھ بھی ہوتا ہے اس کا سامنا کرنے، ایک اچھا سننے والا انسان بننے اور آزاد خیالات رکھنے کی ہمت کرنا ضروری ہے۔ کبھی کبھی، ہمیں بہادر بننا پڑتا ہے اور زندگی میں کچھ خطرات کو مول لینا پڑتا ہے، باہر نکلنے کے لئے، اپنا مستقبل بہتر بنانے کے لیے۔
ہمت نہیں ہارنا، کبھی بھی ہمت نہیں ہارنا!
*یہ مضمون “پناہ گزین پرندے” اخبار کے شمارہ #17 میں شائع ہوا ہے، جسے 14 مارچ 2020 کو “افیمریدا تن سنتاکتن” اخبار (ایڈیٹرز کے اخبار) کے ساتھ ملحقہ کے طور پر شائع کیا گیا تھا۔
Add comment