یونان میں اکیلے نابالغ مہاجر تارکین بچوں کی زندگی اور ان کے حقوق کے بارے میں UN کا معاہدہ:
میرا نام نجف شبیر ہے میں سترہ سال کا ہوں اور میرا تعلق پاکستان سے ہے۔ جب میں یہاں نیا آیا تھا میں نہیں جانتا تھا کہ یہاں میں اپنی سوچ اور صلاحیت کو لوگوں تک بیان کرسکتا ہوں لیکن اب میں مختلف قسم کی سرگرمیوں میں حصہ لے رہا ہوں۔
یہاں میں ایک سماجی ادارے کی رہائش میں رہتا ہوں جہاں ہم 20 پاکستانی ہیں، یہاں ہم اکیلے رہتے ہیں ہمیں کچھ سرگرمیاں اور ہمارے بہتر کل کیلئے ہمیں سکول مہیا کیا گیا ہے۔
یہاں مہاجر تارکین وطن یورپین اور یونانی سب برابر ہیں، قانون سب کے لیئے برابر ہے کوئی قومیت نہیں کوئی مذہب کی بنیاد پر ایک دوسرے سے الگ نہیں، سب برابر ہیں، سب کو اپنے حقوق حاصل کرنے کا حق اختیار ہے کسی پر کوئی قومی اعدادو شمار نہی۔ یہاں ہم مختلف سرگرمیوں کے وسیع پیمانے میں حصہ لے سکتے ہیں اور اپنی سوچ اور صلاحیت کو لوگوں تک پہنچا سکتے ہیں۔
تعلیمی حقوق:
یونان میں بچوں کی تعلیم پرائمری سے لے کر یونیورسٹی تک فری ہے اور 6 سال سے لے کر 15 سال تک کی تعلیم لازمی بھی ہے۔
صحت کے حقوق:
یونان میں اگر کوئی بھی قانونی طریقے سے رہ رہا ہے اسے صحت کی دیکھ بھال کے پورے حقوق حاصل ہیں۔
بچوں کے حقوق کے بارے میں “UN” کا معاہدہ:
اس معاہدہ میں اٹھارہ سال سے کم عمر بچوں کو سب حقوق حاصل ہیں۔
معاہدہ سب پر ہوتا ہے۔ جو بھی ان کی نسل، مزہب، صلاحیتیں ہیں اور جو بھی وہ سوچتے اور کہتے ہیں جس قسم کے بھی خاندان سے وہ تعلق رکھتے ہیں۔
بچوں کو گروپوں اور تنظیموں میں شامل ہونے کا اور ایک دوسرے سے ملنے کا پورا حق ہے۔
وہ بچے جنہیں کسی قسم کی معزورئیت ہو، انہیں خصوصی دیکھ بال اور مدد لازمی ہے۔ تا کہ وہ مکمل اور آزاد زندگی کی قیادت کر سکیں۔
تمام بچوں کو تعلیم حاصل کرنے، آرام کرنے اور تمام سرگرمیوں کے وسیع پیمانے میں شامل ہونے کا حق حاصل ہے۔
وہ بچے جن کی پیدائش یہاں ہوتی ہے کو انکی مرضی سے انکے خاندان کی زبان اور رواج سیکھنے اور استمعال کرنے کے حقوق حاصل ہیں۔ چاہے وہ اس ملک کے بیشتر لوگوں میں شریک ہو یا نا ہوں۔
Add comment