Photo by Migratory Birds Team

یادیں!

میں اس شہر کا دورہ کر رہی ہوں۔

میں چھوڑنے کا سوچ رہی ہوں۔

کہاں؟ مجھ نہیں پتہ۔ 

کیا مجھے کوی راستہ دکھانے کے لئے ہے؟

مجھے سمجھنے کے لئے؟ مجھے تلاش کرنے کے لیے؟ کیا کوئی ہے؟

میں اپنی یادوں میں کھو گیی ہوں … میری یادوں کی بارش ہورہی ہے اور دھول کی بو آ رہی ہے…. یہ مجھے پریشان کر رہی ہے۔

مجھے میری یادوں کی بھیڑ سے باہر نکالو۔ 

کوچھ روشنیاں مجھے درو سے جھٹکے دے رہی ہے۔

کیا مجھے روشنیوں کے جھٹکوں پہ یقین کرنا چا ھہیے یا یہ میری آنکھوں کا دھوکہ ہے؟

میری یادوں کی سڑک بہت طویل ہے۔

میں جلدی گزرنا چاہتی ہوں۔۔۔۔۔۔ یادوں کے گنا سے۔ 

ان سب نے مجھ پر حملہ کیا، میں انہیں نظر انداز کرنا اور ان سے صرف گزرنا چاہتی ہوں۔

اوہ! کیا یہ ممکن ہے؟ کچھ نے  میرے ہاتھ پکڑے ہوئے  ہیں، کچھ نے میرے پیر، کچھ نے مجھے گلے لگا لیا ہے۔ 

دوسرا ہر بار میرا پیچھا کر رہی ہیں۔ میں اپنی یادوں کو نظر انداز نہیں کر پا رہی۔

مدد، مدد۔

Photo by Migratory Birds Team
Photo by Migratory Birds Team

Add comment