ہر آمد کے بعد رخصتی ہوتی ہے، ہر سڑک کا اختتام ہوتا ہے، ہر طلوع آفتاب کے بعد غروب آفتاب ہوتا ہے اور ہر استقبال کے بعد الوداع ہوتا ہے۔
آخر کار وہ وقت آگیا ہے کہ میں اپنا سامان اکٹھا کروں اور کسی اور جگہ جانے اور مختلف سمت کی طرف جانے کی تیاری کروں ۔جب میں پہلی بار یونان پہنچ تھی، تو میں نے اتنے سالوں تک ادہر رہنے کی توقع نہیں کی تھی: مشکلات سے بھرے ہوئے سال بلکہ بہت ساری خوشیوں کے سال جنہوں نے مجھے ذہنی طور پر مضبوط بنایا اور میرے تجربے کو مزید تقویت بخشنے کے لئے مجھ پر کافی نشانات چھوڑے۔ ان تجربات نے مجھے یہ سمجھنے میں مدد فراہم کی کہ کوشش، صبر اور خود پر یقین رکھنے سے، کامیابی ہمیشہ ہی ممکن ہوتی ہے۔
اس اخبار کا جنم اس کی مثال ہے۔ جب ہم نے اس کا آغاز کیا تو، ہم تصور بھی نہیں کرسکتے تھے کہ ہم اتنے کامیاب ہوں گے۔
جب میں پہلی بار یونان میں آباد ہوئی تو مجھے بہت سی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا، لیکن ان کو اپنانے اور ان سے نمٹنے کی کوشش کرنے کے بجائے، میری سوچ ان سے نکلنے کی راہ تلاش کرنے پر مرکوز تھی۔ اس طرز عمل نے میری زندگی کو اور بھی عدم اتفاق کردیا۔
مجھے اپنے آپ کو اکٹھا کرنے اور مشکلات سے بھاگنے کی اس خواہش کو ترک کرنے میں کچھ وقت لگا۔ میں بہادر بنی، جس نے میری معیاری زندگی کے ساتھ ساتھ بہت سی دوسری چیزوں میں بھی مدد کی۔
میں بہت سارے لوگوں سے ملی اور میں نے بہت سے دوست بنائے، جن میں سے کچھ تو اب میرے اس دنیا میں سب سے پسندیدہ لوگ ہیں۔
پھر بھی، اب وہ وقت آگیا ہے کہ اس مقام کو اور ان لوگوں کو چھوڑ کر ایک مختلف سمت میں چلیں۔ اس سفر کو جاری رکھتے ہوئے جو کہ انتہائی ناقابل اعتبار والے راستوں سے شروع ہوا جس کے بارے میں تصور نہیں کیا جا سکتا۔ اگر مجھے اس وقت پتا ہوتا، جب میں سفر ے لیے روانہ ہوئی تھی، کہ میں یہاں پہنچوں گی جہاں میں اب ہوں، مجھے ناقابل یقین حد تک خوشی ہوتی۔ اب حالات ویسے نہیں ہیں جیسے پہلے تھے۔ اب میرے اندر اس شہر اور ادہر کے لوگوں کے لئے احساسات ہیں اور اس لیے میری “الوداع” مشکل تر ثابت ہورہی ہے۔
میں نے اپنے بیگ میں اچھی اور بری دونوں یادیں رکھ لی ہیں۔ وہ یادیں میری زندگی کے بہترین سالوں کے دوران تخلیق کی گئیں، جب مجھ پر سب سے زیادہ اثر انداز ہونے والے افراد نے بہت بڑا کردار ادا کیا۔
زندگی تو ایک چوراہا ہے۔ ہم سب کو اپنی راہ میں حائل آسان اور مشکل رکاوٹوں کو دور کرنے کے لئے پوری کوشش کرنے کی ضرورت ہے، خواہ اس کا مطلب یہ ہو، جیسے میرے حالات کی طرح، کسی ملک، پیاروں اور یادوں کو چھوڑ دینا۔ ایک کام جو ہمیں کبھی نہیں کرنا چاہئے وہ یہ کہ کوشش کرنا نہ چھوڑنا۔
میں یونان اور اس کے لوگوں کو سلام پیش کرتے ہوئے اختتام کرنا چاہتی ہوں۔
Add comment