Artwork by Alexandra Cosovan

یورپ کا سفر

یہ ایک مہاکاوی سفر تھا، ایک خوفناک سفر، ایک تباہ حال دنیا سے آزادی کے موقع تک کا سفر۔ راستے میں میں نے اپنے ماں باپ کو کھو دیا۔ میں نے اپنی امیدیں، اپنے خواب اور اپنا مستقبل کھو دیا، لیکن راستے میں مجھے ایسی چیزیں بھی ملیں جو آپ کو مسکراتی ہیں(مسکراہٹ دیتی ہیں)۔میں نے دریافت کیا کہ میں اس سے زیادہ مضبوط ہوں جس کا میں نے کبھی تصور بھی نہیں کیا تھا اور جب آپ اکیلے نہیں ہوتے، جب آپ دوسرے لوگوں کے ساتھ ہوتے ہیں اور ایک دوسرے پر نظر رکھتے ہیں تو سیکیورٹی ہوتی ہے۔ میں نے محسوس کیا کہ پناہ گزین کی زندگی کے تاریک ترین حصوں میں بھی، کچھ ایسی چیز ہے جس کے بارے میں آپ ہنس سکتے ہیں، گا سکتے ہیں اور کھیل سکتے ہیں، اور چھوٹی چھوٹی چیزوں سے نمٹ سکتے ہیں جو آپ کو راستے میں مل سکتی ہیں۔ میں نے محسوس کیا کہ یہاں تک کہ جب میں نے سوچا کہ میرا دل میرے اندر پتھر کی طرح جم گیا ہے، وہ حقیقت میں اب بھی دھڑک رہا ہے، اب بھی دیکھ بھال کر رہا ہے، اب بھی زندگی سے پیار کر رہا ہے۔ہر چیز جو میں نے برف پر ڈالی تھی وہیں موجود تھی اور اس نے مجھ سے امید کی کہ میں اس کا دوبارہ دعوی کرنے کے لئے کافی بہادر بنوں گا۔ محبت اور زندگی تحفے ہیں۔ آپ کو ان کو مضبوطی سے پکڑنا ہوگا۔ آپ انہیں ضائع نہیں کر سکتے۔ اور چاہے چیزیں کتنی ہی مشکل کیوں نہ ہوں، ایک اہم موقع آپ کا منتظر ہے۔

اور یاد رکھو! اگر آپ پناہ گزین ہیں یا پناہ کے متلاشی ہیں، تو یہ آپ کا انتخاب نہیں تھا۔

Artwork by Alexandra Cosovan

Add comment