Sketch by Natzmia Hossaini

کرسمس اور نیے سال پر پناہ گزینوں کا نظریعہ

کرسمس

کرسمس کیا ہے؟

یہ صرف سال کا ایک لمحہ نہیں ہے۔ یہ ایک یاد ہے، دنیا بھر میں امن، حفاظت، آرام، احترام اور محبت کا شکریہ ہے۔ یہ ایک عیسائی تہوار ہے جو یسوع مسیح کی پیدائش کا جشن مناتا ہے۔ یسوع کا ایک نقش ظاہر کیا جاتا ہے، ایک درخت کو سجایا جاتا ہے، تحفے اور کارڈ دیے جاتے ہیں، خوشی کاے گیت گائے جاتے ہیں اور فادر کرسمس آتے ہیں۔ 

کرسمس واقعی ایک خوبی، امن کی قیمت، معافی اور خاندان کے عہد کے بارے میں ہے۔

 یہ عیسائیوں کے لئے ایک بہت اہم تہوار ہے کہ 1 عالمی جنگ کے دوران، جرمن اور برطانوی فوجیوں نے کرسمس کا جشن منانے کے لئے خلاف معمول طور پر جنگ بندی کی اور حمد کے گیت گائے۔

 بھی تک، اگرچہ کرسمس کے وقت خاندان ایک دوسرے کے ساتھ جمع ہوتے ہیں، اور نیک نیتی اور پیار پھیلاتے ہیں، ہزاروں پناہ گزینوں کیمپوں میں رہتے ہیں، امید اور رحم کے آرزو مند ہوتے ہیں۔
ہزاروں پناہ گزین اپنے خاندان سے دوبارہ ملاپ کے لئے انتظار کر رہے ہیں۔ وہ امید کرتے ہیں کہ وہ سب پھر ایک دوسرے کے ساتھ مل دوبارہ مل جائیں گے اور ان کے گھر آنسوؤں کے بجائے خوشیوں کی آوازوں اور ہنسیوں کے ساتھ ایک بار پھر بھر جائیں گے۔

نیا سال اور سینٹ بصیل 

سینٹ بصیل 4 صدی عیسائی مزہب میں پیدا ہوئے اور بہت کم عمر سے بہت مذہبی تھے۔ انہوں نے اپنی پوری زندگی عیسائیت کے لئے وقف کی۔ وہ اپنے رحم اور سخاوت اور غریبوں کی حمایت اور جو لوگ مصیبت میں ہوتے ان کی مدد کے لئے مشہور تھے۔

آرتھوڈوکس عیسائیوں کا یہ ماننا ہے کہ سینٹ بصیل ایک خوش قسمت، اچھے دل والا بوڑها آدمی ہے جو نئے سال پر تحفه پیش کرتا ہے، خاص طور پر غریب بچوں کو، انکے دل امید اور خوشی سے بھرنے کے لئے۔

ایسا لگتا ہے کہ ہزاروں سفید داڑیوں والے بوڑھے مرد لال لباس کے ساتھ اس نئے سال پر سینٹ بصیل کے طور پر تیار ہوں گے، تین قطبی ہرنوں سے کھینچنے والی برف گاڑی پر چڑھیں گے اور ہر جگہ بچوں کو تحفه دیں گے، ان کے دلوں میں خوشی اور ایک اچھے، پرامن اور آرام دہ سال کی امید دیں گے۔ 

تاہم، پناہ گزین کے بچوں کے لئے، یہ ایسا نہیں ہوگا۔ ایسا لگتا ہے کہ مختلف سینٹ بیسل پناہ گزینوں اور ان کے بچوں کو بھول گئے ہیں، اور ان کے پاس ان کو دینے کے لئے  اور انہیں خوش کرنے کے لۓ کوئی تحفہ نہیں ہیں۔ 

اگر جنگ صرف کرسمس کے لئے ایک وقت کے لیے رک سکتی ہے، جیسا کہ 1914 میں ہوا تھا۔ اگر صرف جنگ اور دنیا کے خدشات ایک بار پھر رک جائیں تو دنیا بھر میں پناہ گزینوں کی طرف سے سامنا کرنا والی بے حد بے چینی اور مشکلات بھی روک جايیں گی۔ 

میں نہیں جانتی کیوں ایک سینٹ بیصل سجے ہوئے درختوں اور پریوں کی روشنیوں سے باہر نہیں آتے، کانٹےدار تار تک جاتے اور اسے کاٹتے، تاکہ امن، حفاظت اور ہم آہنگی کرنے والا کرسمس کا وعدہ سب کے لئے سچا ہوسکے۔

مجھے امید ہے کہ ایک کرسمس اور نیا سال آئے گا جب پریوں کی روشنیاں ہزاروں پناہ گزینوں کے دلوں کو روشن کریں گی اور یہ دنیا بھر میں اچھے کے لئے ایک اہم تبدیلی ہو گی۔

Add comment