مجھے بخش دو اگر آپ کے ملک کے سمندر اور پانی میرے ملک کے لوگوں کی لاشوں کی وجہ سے آلودہ ہو رہے ہیں۔
مجھے بخش دو اگر میرے ملک کے ہزاروں لوگ آپ کے جنگلوں میں بھیڑیوں کی خوراک بن گئے ہیں۔
مجھے معاف کرنا اگر میں نے حال ہی میں آپ کے شہر کا چہرہ تبدیل کر دیا ہے۔
مجھے معاف کرنا اگر میں تلخ محسوس کررہی ہوں لیکن میرا دل خالی جگہوں سے بھرا ہوا ہے، خالی جگہیں میرے پیاروں کے لیے۔
مجھے معاف کرنا اگر آپ کو دہشت کرد نظر آتے ہیں جب آپ میرے چہرے کی طرف دیکھتے ہیں۔ اگر آپ کے کان بم اور کامکازی کی آواز سے گونجتے ہیں جب آپ میری آواز سنتے ہیں، اور آپ کی دهڑکن تیز ہوجاتی ہے تو۔
مجھے معاف کرنا اگر ہزاروں افراد جنہیں ہم “تارکین وطن” کہتے ہیں وہ نموندارهوئے ہیں اور خوف اور گھبراہٹ پھیلاتے ہیں۔
مجھے معاف کرنا اگر میں نے غلطی سے آپ کے ملک میں افراتفری لایی۔ یہ ان سب ممالک کی سیاست تھی جس نے میرے ملک کی جنگوں میں حصہ لیا۔
مجھے معاف کرنا اس وقت کے لیئے جب میں نے آپ کے ساتھ اپنے درد کا اشتراک کیا اور آپ نے میرے لئے افسوس محسوس کیا۔
مجھے معاف کرنا اگر میرا چہرہ اداس ہے اور میری آنکھیں آنسئوں سے بھری ہوی ہيں۔
مجھے معاف کرنا آپ کے رواج اور روایات کے بارے میں میری بے خبری کے لیے۔
مجھے معاف کرنا، اس لئے نہیں کہ میں اس کی مستحق ہوں، بلکہ اس لئے کہ آپ امن کے مستحق ہیں۔
مجھے معاف کرنا
تاکہ میں معاف کرنا سیکھ سکوں ان تمام ذمہ داریوں کے لئے جن کی میں ذمہ دار ہوں جنہیں مجھے کرنا پڑے گا۔
مجھے معاف کرنا تاکہ میں ان تمام لوگوں کو معاف کر سکوں جنہوں نے میرے جذبات کا مذاق بنا دیا ہے، وہ لوگ جو تارکین وطن بچوں کی نرم آواز کو شہر کے تمام شور اور ریکیٹ میں نہیں سن سکے۔
مجھے معاف کرنا، کیونکہ آپ معافی کے ایک استاد ہوسکتے ہیں اور میں کلاس میں ستاروں کی طالب علم ہوں۔
Add comment