Photo by Migratory Birds Team

سیاسی پناہ سروس میں ایک دلچسپ دوپہر۔ظہرہ حبیبی کی طرف سے 

ہجرت کرنے والوں کے لئے، یونان یورپ کا گیٹ وے ہے۔

کچھ دن پہلے، ہماری ٹیم کتہکھاکی ایونیو میں سیاسی پناہ سروس گئی، جہاں ہم نے پی آر اور مواصلاتی شعبہ کے سربراہ مسز ایلینی پیٹرکرکی سے انٹرویو کیا۔

خود کو متعارف کرانے اور سروس کے بارے میں معلومات کے تبادلے کے بعد، ہم نے ان سے اپنے سوالات پوچھے:

ایک پناہ گزین کے کیا کیا حقائق ہوتے ہیں جب وہ قانونی طور پر یونان میں رہنے کے لئے قبول ہوجاتا ہے؟

شروع کرنے کے لئے، تمام معلومات جو کسی کو پناہ گزین کی حیثیت کی ضرورت ہوتی ہے، پناہ گاہ کی ویب سائٹ www.asylo.gov.gr اور موبائل ایپ پناہ سروس ایپلیکیشن (فی الحال صرف Android آلات کے لئے) میں پایی جا سکتی ہے۔ ایپ کے ذریعہ فراہم کردہ معلومات سات زبانوں میں دستیاب ہے اور مفت ہے۔ 

پناہ دینے کے لیے کس معیار کو پورا ہونے کی ضرورت ہے؟

معیار جنیوا کنونشن، بین الاقوامی اور یورپی قانون اور یونانی قانون سازی کے طرف سے مقرر کیے گئے ہیں۔ ایک پناہ گزیں کو ایسے شخص کے طور پر بیان کیا جاتا ہے جو اپنے ملک میں اس کی ذات، مذہب، قومیت، کسی خاص سماجی گروپ کی رکنیت یا سیاسی رائے کی وجہ سے پریشان ہونے کا خوف ہوتا ہے اور اس وجہ سے وہ اپنے ملک سے باہر نکالتا ہے۔ اس خوف کی وجہ سے وہ اپنے وطن واپس نہیں جاسکتا۔ اقتصادی تارکین وطن اپنے ملک واپس لوٹنے کے قابل ہوتے ہیں جب بھی وہ چاہیں، لیکن پناہ گزین حالات میں تبدیلی نہیں کر سکتے ہیں اور وہ محفوظ طریقے سے واپس نہیں جاسکتے۔ صرف وہ لوگ پناہ گزین نہیں ہیں جو اپنے وطن واپس لوٹنے کے قابل ہیں۔ 

کیا یہ معیار دیگر یورپی ممالک سے یونان میں مختلف ہیں یا وہ ایک جیسے ہی ہیں؟

پناہ گزینوں کے قانون ہر جگہ ایک جیسے ہیں اور ہم اس پر عمل درآمد کرنے کے لئے ہر طریقے سے ذمہ دار ہیں۔ تمام ممالک کو ان قوانین کے مطابق رہنے کی ضرورت ہوتی ہے۔ 

پناہ کے لۓ کچھ مطالبات کیوں مسترد ہوتے ہیں؟

وہ اس وجہ سے مسترد ہوتے ہیں کہ سوالات کے ذرئیے لوگ پناہ گزین نہیں ہوتے۔  دعوی ایک صحیح طریقہ کار (جس میں ایک انٹرویو بھی شامل ہے) کے بعد مسترد کیا جاتا ہے۔ درخواست دہندگان کو جب یہ سمجھا جاتا ہے کہ پناہ گزین کی حیثیت نہیں رکھتے، یعنی کہ ان کو گھر واپس جانے پر کسی پریشانی یا خوف سامنا نہیں اور نہ ہی کوئی ڈر ہے۔ یہ خوف یا ڈر ثابت نہ کرنے کے قابل کا ایک سوال ہے۔ 

اگر ایک پناہ گزین ان کے رہائشی رہائش گاہ کے قوانین کو توڑتا ہے تو کیا ہوتا ہے؟

یونانی ریاست کی طرف سے کسی بھی پناہ گزین کی حیثیت کو ایک یونانی شہری کے طور پر ایک جیسے حقوق اور ذمہ داریوں کا حق حاصل ہے سوائے انتخابات کے لئے ووٹ دینے یا موقف کے استثنا کے ساتھ۔ لہذا، اگر میں چوری یا قانون توڑتا ہوں، اور فاطمہ یا محمد اسی طرح کرتے ہیں، تو قانون ہمارے ساتھ ایک جیسا ہی سلوک کرے گا۔ بارابری سچ ہے ہم میں سے ایک جرم کا شکار ہے تو، نا انصافی یا تشدد کا۔ ہمارے پاس وہی حقوق ہیں۔ حقیقت یہ ہے کہ میں کسی اور ملک میں پناہ گزین ہوں اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ میرے ملک کے شہریوں کے مقابلے میں میرے پاس کم حقوق ہیں۔ ہم جہاں بھی ہوں ہمیں اپنے حقوق کو تسلیم کرنا ضروری ہے۔ 

اس وقت کیا ہوتا ہے جب کوئی پناہ گزین بار بار ایپلی کیشنز جمع کراتا ہے جو مسلسل مسترد کردی جاتی ہے؟

اگر یہ ثابت ہوا ہے کہ درخواست دہندگان نے پناہ گزین کی حیثیت کے متعلق متعلقہ معیار مکمل نہیں کیے، دعوی مسترد کر دیا جاتا ہے اور وہ شخص یونان میں غیر قانونی طور پر رہنے والا سمجھا جاتا ہے۔ اس صورت میں، اس کا اس کے اپنے ملک میں وطن واپسی کا عمل شروع ہوتا ہے۔

اگر ایک پناہ گزین پاسپورٹ حاصل کرنے میں کامیاب ہوجاتا ہے، کیا وہ کسی بھی ملک کا سفر کرسکتا ہے اور کیا وہ کہیں بھی کام کرسکتا ہے؟

اگر کسی کو سرکاری طور پر ایک پناہ گزین کے طور پر تسلیم کیا جاتا ہے اور یونانی ریاست، اس کے ساتھ ساتھ شناختی کارڈ اور پاسپورٹ دیتی ہے، تو ہاں، وہ یورپ کے دیگر شینجن ممالک میں سیاحوں کے طور پر سفر کرسکتے ہیں، جیساکہ یونانی شہری۔ البتہ، ان کا یونان میں واپس آنا ضروری ہے کیونکہ اس میں جہاں اس شخص کو پناہ گزین کی حیثیت دی گئی ہے۔ قانون کے مطابق وہ کسی دوسرے ملک میں آباد یا کام نہیں کرسکتے ہے۔ یہ یورپی قانون ہے، نہ کہ یونانی۔ 

Photo by Migratory Birds Team

اسکائپ پر کوئی بھی جواب نہیں دیتا. اگر کسی کو سنجیدہ مسئلہ ہو تو، وہ آپ کے ساتھ کیسے رابطے حاصل کرتے ہیں؟ کیا ہوگا اگر ان کے پاس انٹرنیٹ نہ ہو تو؟

اگست 2017 سے، اسکائپ لائنئیں 25 گھنٹے فی ہفتہ دستیاب ہے جو درخواست دہندگان کے علاقائی پناہ سروس آف اٹیکا کے دائرہ کار میں اور یونان کے باقی حصوں میں ان کے لئے 23 گھنٹے فی ہفتہ ہے۔ جب بہت ساری کالیں ہوں اور آپ کوشش کر رہے ہوں لیکن کوئی جواب نہ ملے، اس کا یہ مطلب نہیں ہے کہ اسکائپ لائن بند ہے۔ 

یہ ایک افواہ ہے کہ جن لوگوں کی درخواست گزشتہ سال کے دوران قبول نہ ہوئی اور یونان سے نکال دیا جائے گا۔ کیا یہ سچ ہے؟

نہیں یہ سچ نہیں ہے! ہم افواہوں کو نہیں سنتے، ہم ذمہ داری طلب کرتے ہیں اور ہم جان جاتے ہیں۔ کسی بھی صورت میں، ہم نے یہ کہا کہ جن لوگ پناہ گزین کی حیثیت نہیں دی جاتی وہ اپنے ملک واپس جائیں گے۔ 

وہ عمل کیا ہے جس کے ذریعے بتنہا نابالغوں کی پناہ گزین کے لئے درخواست دی جاتی ہے؟

پورے یورپ پے نافذ ہونے والے قانون کے مطابق 18 سال سے کم عمر کا بچا ایک نابالغ ہوتا ہے۔ بہت سے یورپی ممالک میں دونوں لڑکوں اور لڑکیوں کے لئے 18 سال سے کم عمر کے تحت شادی حرام ہے۔ میں آپ کو یونان میں تنہا نابالغوں کے تحفظ کے سوال کو متعارف کرانے کے بارے میں بتاؤں گی۔ جب ہم جان جائیں کہ ایک نوجوان کم عمر ہے، تو ایک حفاظتی میکانزم کو فوری طور پر تحریک میں مقرر کیا جاتا ہے اور ریاست کو لازم طور پر فرض ہے کہ ان تنہا نابالغوں کو محفوظ رہائش گاہ میں رکھا جائے۔ بچے کو  بین الاقوامی تحفظ کے لئے ایک درخواست جمع کرنے کے لئے، اس کے ساتھ پناہ سروس جانے کے لیئے ایک نمائندہ مقرر کیا جاتا ہے۔ اگر درخواست دہندہ 15 سال سے کم ہے تو، ہم اس کی انگلیوں کے نشان نہیں لیتے ہیں، اور نہ ہی ہم انکا انٹرویو کرتے ہیں۔ پناہ سروس نے غیر تنہا نابالغوں کے لئے، ان کی درخواستوں کو جمع کرنے کے لیے ایک الگ جگہ مقرر کی ہے، اور یہ میٹرو “لاریسا سٹیشن” کے مخلاف پرانے گریسن کے ہیڈکوارٹر کی پہلی منزل پر ہے۔ پناہ گزین سروس کی ٹیم کا ایک چھوٹا سا اسٹاف ہے جو تنہا نابالغوں اور کمزور افراد کو رجسٹر کرتا ہے۔ 15 سے زیادہ ہونے  کی صورت میں، انٹرویو علاقائی پناہ گاہ اٹٹیکا آفس میں کئے جاتے ہیں۔ 

پناہ گزینوں کی کتنی فیصد درخواست قبول کی جاتی ہے؟

7201 کے پہلے سات مہینوں میں، اوسط 44 فیصد درخواستیں قبول ہوتی تھیں۔ شامیوں کے لئے یہ 99.5 فیصد تک پہنچ گئی، عراقیوں کے لئے 72.8 فیصد اور افغانیوں کے لئے 63.6 فیصد۔

ایسا کیوں کہ جس دن میں اپنی درخواست جمع کرواتا ہوں تو اس دن سے لے کر جواب ملنے تک اتنا لمبا عرصہ کیوں لگتا ہے، اگرچہ میرے پاس بالکل صحیح دستاویزات موجود ہوں؟ 

بین الاقوامی تحفظ کی درخواست جمہ کرنے کے لئے پناہ گاہ سروس میں آنے والے افراد کی اکثریت کے پاس عام طور پر کوئی دستاویز نہیں ہوتے۔ کوئی اصل دستاویزات نہیں، فوٹو کاپی نہیں، کچھ بھی نہیں۔ دوسرے لوگوں کے ان کے سفر دوران چوری ہوجاتے ہیں، کچھ شاید ان کو سمندر میں پھینک دیتے ہیں، یا وہ ان کو ہمیں نہیں دینا چاہتے۔ لہذا رجسٹریشن کے وقت سرکاری طور پر کسی شخص کو اپنے دستاویزات پیش کرنے کی ضرورت نہیں۔ یہ صرف انٹرویو ہے جو ظاہر کرے گا کہ آیا درخواست دہندہ سچ کہہ رہا ہے یا نہیں۔ عام طور پر رجسٹریشن اور انٹرویو کے درمیان چند ماہ کا وقت گزرتا ہے اور یہ عام طور پر فیصلہ کا اعلان کرنے کے لئے انٹرویو کی تاریخ سے دو سے تین ماہ لگتے ہیں۔ بعض اوقات خاص طور پر پیچیدہ معاملوں کی وجہ سے فیصلوں میں زیادہ وقت لگتا ہے، جس میں ہمیں کچھ صحت کے سرٹیفکیٹس کا انتظار بھی کرنا پڑتا ہے، یا پھر درخواست دہندگان تشدد کا شکار ہوا ہو، وغیرہ۔ 

یونان کس طرح پناہ گزینوں کے بارے میں فیصلہ کرتا ہے جو اپنے خاندان کے حصول کے پروگرام کے ذریعہ یورپ جانا چاہتے ہیں؟

یونان خاندان کے حصول کے لئے «ڈبلن III» ریگولیٹری کی پیروی کرتا ہے۔ جس میں کم عمر بچوں کو ان کے والدین، بہن بھائیوں، چاچا، چاچیوں، دادا، یا شریک حیات کے ساتھ دوبارہ ملاتے ہیں۔ غیر معمولی حالات میں، جیسے ایک سنگین صحت کا مسئلہ، یا اگر کسی بزرگ کو جن کو دیکھ بھال ضرورت ہوتی ہے تو، والدین کو بالغ بچوں کے ساتھ دوبارہ جوڑا جا سکتا ہے۔ 

نتیجہ ہم نے نکالا ہے: افواہوں کو کبھی نہیں سنتے۔ اگر آپ کے پاس سوالات اور شبہات ہیں، تو ماہرین سے پوچھیں، جیسے ہم نے کیا۔

Add comment