مبارک ہو “پناہ گزین پرندوں“، آپ وہ اخبار ہیں جو نیلے آسمان کے اوپر پرواز کرتے ہیں، ایک آسمان جو ہمیشہ ہمارے لئے نیلا ہے اور رہے گا، بے شک آپ کا آسمان خاردار تاروں کے پیچھے پیدا ہوا ہے۔ آپ اتنے مضبوط تھے کہ آپ نے اپنے خوابوں اور عزائم کو ترک نہ کیا۔ آپ نے ان سب کو اپنے دل میں زندہ رکھا یہاں تک کہ آپ ان کے قریب ہوگئے اور ان کو سچ کر کے دکھایا۔
آپ جانتے تھے کہ اگر آپ کے خواب گم ہوجاتے ہیں تو آپ بغیر پنکھوں کے پرندوں کی طرح اڑنے سے قاصر ہو جائیں گے۔
آپ جانتے تھے کہ ہم سب پناہ گزین پرندے زندگی کے جال میں پھنس چکے تھے اور خاردار تاروں سے بھری ایک تاریکی سڑک کے اختتام میں پہنچ رہے تھے۔ لیکن آپ کبھی بھی اڑنا نہیں بھولے، اور ان تمام رکاوٹوں کی چوٹیوں کوعبور کرتے ہوئے آپ ان رکاوٹوں کو دور کرنے میں کامیاب ہوئے جن کو لوگوں نے آپ کے راستے میں کھڑا کیا اور اپنے آپ کو آزاد کروا لیا۔
14 آپریل 2018
آج سے ایک سال پہلے آپ نے اپنی خوبصورت پرواز کا آغاز کیا۔ امید کرتے ہیں کہ آپ ان ہی حیرت انگیز احساسات اور تجربات سے لطف اٹھائیں جن کے ہم سب مستحق ہیں۔ آپ نے ہمارے مسائل اور مشکلات کے بارے میں لکھنا شروع کیا۔ آپ کی کہانیوں نے ہمارے درد کو کم کرنے میں مدد فراہم کی – کم از کم نظریہ میں – اور ہمیں اپنے سفر کو زیادہ مثبت انداز سے دیکھنے، اپنے منفی افکار کو ایک طرف رکھنے، اپنے دکھ، درد اور آنسوں پر قابو پانے اور ان سب کو عزم میں بدلنے میں مدد فراہم کی۔ اس عزم نے ہر منفی چیز پر قابو پایا اور ہمیں پر امید کیا اور امید کے جذبات سے بھر دیا، کیوں کہ ہمیں محسوس ہوا ہے کہ کوئی ہماری بات سن رہا تھا، ہماری خواہشات کا جواب دے رہا تھا، ہمارے لئے تکلیف اٹھا رہا تھا۔ وہ “کوئی” آپ ہو۔ اخبار “پناہ گزین پرندے!”
آج کا دن انوکھا تھا کیونکہ ہمارے آنسو ہمیں پریشان نہیں کررہے تھے: اس کے برعکس، انہوں نے ہمیں خوش کیا کیونکہ وہ آپ کی برسی کے موقع پر خوشی کے آنسو تھے۔
ہم نے آپ کے گذشتہ سات شمار میں کبھی اتنی خوشی محسوس نہ کی جتنی ہم نے آپ کی شروعات کی گردش میں کی تھی۔ آپ کے آغاز نے ہمیں اتنا خوش اور پُر امید کردیا کہ ہمارے خواب سچے ہوں گئے اور واقعی اس نے ہمارے پروں کو پھیلادیا۔
گزشتہ گزرا ہوا سال کوئی عام سال نہیں تھا: یہ زندگی سے بھرپور تھا، ایک بہت بڑی یادداشت اور ایک طویل پرواز جو کہ ایک پورا سال جاری رہی۔
یہ سب صرف آپ کا شکریہ ادا کرنے اور یہ بتانے کے لیے ہے کہ ہم، ہمارے پڑھنے والوں یعنی آپ کے کتنے شکر گزار ہیں کہ آپ نے ہمارے ٹوٹے ہوئے پروں کو کتنے پیارے طریقے سے شفا بخشنی۔
“پناہ گزین پرندوں” نے ہمیں یہ سکھایا ہے کہ جب تک ہم مسکرائیں اورایک دوسرے سے پیار کرتے رہیں، تو اس سے زندگی مزید خوبصورت ہو جاتی ہے اور ہمارے آس پاس کی دنیا زیادہ پرکشش اور مثبت ہوجاتی ہے۔
*یہ مضمون “پناہ گزین پرندے” اخبار کے شمارہ نمبر 8 میں شائع ہوا ہے، جسے 25 مئی 2018 کو اخبار “افیمریدا تون سنتاکتن” (ایڈیٹرز کے اخبار) کے ساتھ ملحقہ کے طور پر جاری کیا گیا تھا۔
Add comment