Photo by Luigi Opati

ہم نے یوروچائلڈ 2018 میں آواز بلند کی [حصہ 2]

ہم نے پناہگزین پرندے اخبار کے 11 ویں شمارے میں ہنگری، جرمنی اور آئرلینڈ کی کہانیوں کے ساتھ اوپیٹائجا، کروشیا میں یوروچلڈ کانفرنس کا سفر شروع کیا۔ ہم  نے ناانصافی اور دقیانوسی تصورات سے پاک دنیا کے لئے اپنی جدوجہد جاری رکھتے ہوئے، کانفرنس کے نوجوان شرکاء کے لکھے گئے خطوط کو پڑھا، جس میں ہم نے تعلیم، مذہب اور گھوڑوں کے بارے میں پڑھا۔

نام: جسیکا لیما

عمر: 13 سال

ملک: آئرلینڈ

موضوع: گھوڑاسواری

عنوان: گھوڑے

آپ کیا چاہتی کہ آپ کا مضمون کون پڑھے: یونانی لوگ

میرا خیال سے یہ ایک  ایسی چیز ہے جسے ہم سب کو کم از کم ایک دفہ آزمانے کی کوشش کرنی چاہئے کیونکہ گھوڑے بہت پرسکون، نرم اور پیارے ہوتے ہیں، لوگوں کے ساتھ بہت اچھے ہوتے ہیں۔ اگر آپ یا آپ کے بچوں کی ضروریات مخصوص ہیں تو آپ کے لیے گھوڑاسواری ایک اچھا کھیل رہے گا۔ گھوڑوں کے ساتھ کام کرنے کے بہت سے مختلف طریقے ہیں۔ جو میں خود کرتی ہوں اور تین سال سے کر رہی ہوں۔ میں نے 5 سال کی عمر میں کرنے کی کوشش کی لیکن یہ میرا کھیل نہ بن سکا پر میں نے ایک بار پھر سے کوشش کی اور مجھے اس کھیل سے پیار ہوگیا۔ ہو گھوڑے کو آپس میں بانٹ کر اور مل کر بہت اچھے طریقے سے کام کرتے ہیں۔ مجھے امید ہے کہ آئندہ بھی کامیاب رہیں گے۔ شکریہ۔

نام: ہانا، ڈومینک، میتیہ، رافیل

عمر: 13-15

ملک: کروشیا

موضوع: مذہب

عنوان: آج کل کے مذہب

آپ اپنا مضمون کس سے پڑھوانا چاہتے ہیں: سب سے۔

آج کل ہم مذہب اور لوگوں کے عقائد سے متعلق آن لائن بہت سارے دلائل دیکھ رہے ہیں، زیادہ تر ایل جی بی ٹی برادری کے بارے میں، اور اس کے علاوہ بہت سے لوگوں کو ان کے مذہب کی وجہ سے نفرت اور بدتمیزی کا نشانا بنایا جارہا ہے۔ اس سوچ کے ساتھ کہ ایل جی بی ٹی کے معاملے میں نفرت کی وجہ مذہب نہیں ہونا چاہئے۔ رائے، جیسے خدا نے یہ کہا کہ ہم جنس پرستی ایک گناہ ہے اور چرچ کے ذرائع سے اس کو حرام قرار دیا گیا ہے۔ کچھ سالوں سے چرچ نفرت انگیز بن رہے ہیں اور یہ وہ نہیں جو پہلے ہوتا تھا۔ خدا کے کلام میں ہر ایک کو قبول کیا جاتا ہے چاہے وہ کتنے ہی مختلف کیوں نہ ہوں۔ دوسری بات یہ ہے کہ لوگوں کے مذہبی عقائد کی وجہ سے ان سے نفرت کی جارہی ہے اور  ان کے حقوق پامال ہو رہے ہیں۔ جیسا کہ میں نے پہلے کہا، مذہب کسی سے نفرت کرنے کی وجہ مذہب نہیں ہونا چاہئے۔ صرف یہودی اور مسلمان ہونے کا مطلب یہ نہیں کہ وہ ایک دوسرے سے نفرت کریں۔مذہب کسی بھی انسان کا آزادانہ انتخاب ہوتا اور ان کو حق ہوتا ہے کہ وہ اپنے مذہب کا انتخاب کریں۔

نام: ڈیلان، شیرون

عمر: 16، 14

ملک: آئرلینڈ، مالٹا

موضوع: نظام تعلیم

عنوان: نظام تعلیم: کیا واقعی یہ تعلیمی نظام ٹھیک ہے؟

آپ اپنا مضمون کس سے پڑھوانا چاہتے ہیں: اقتدار میں آنے والے افراد جو نظام کی اصلاح کرسکتے ہیں۔

تعلیم کا بنیادی مقصد کیا ہے اور اس سے فرق کیوں پڑتا ہے؟  

بالآخر، تعلیم وہ ذریعہ ہے جس سے بچے جدید دنیا میں آنا سیکھتے ہیں:  اپنے جذبات، مستقبل، دوست اور خوشی تلاش کرنے کے لیے۔ 

ایسا لگتا ہے کہ تعلیمی نظام چل رہا ہے۔ بچے اسکول جاتے ہیں، پاس ہوتے ہیں اور نوکریوں کا راستہ تلاش کرتے ہیں۔ تاہم قریب تر توجہ کے تحت یہ معلوم ہوتا ہے کہ ہم اس سے بھی بہتر طریقے سے کرسکتے ہیں۔ کسی بھی سرکاری سہولت کی مثال لے لیں، جیسا کہ ٹرانسپورٹ۔ سوچیں کہ گذشتہ برسوں میں جدید دنیا کو ایڈجسٹ کرنے کے لیے یہ کس حد تک آگے بڑھی ہے۔ لیکن، تعلیمی نظام؟ یہ بالکل ویسا ہی ہے جیسا کہ ایک صدی پہلے تھا اور یہ واقعی ہی ظاہر ہورہا ہے۔ 

آئیے اس پر ایک نظر ڈالتے ہیں جو ہم نے پہلے کہا تھا۔بچے اسکول پاس کرتے ہیں ہاں، لیکن اکثر امتحانات میں بیٹھنے سے پہلے کئی سالوں کے ذہنی دباؤ کے بعد۔وہ گریجویٹ ہوتے ہیں، یقینی طور پر، لیکن عام طور پر مستقبل کے کسی حقیقی منصوبے کے بغیر۔ وہ صرف نوکریوں کے لئے اپنا راستہ ڈھونڈتے ہیں، لیکن عام طور پر ان میں سے کوئی بھی ایک ایسا نہیں ہوتا جو ان نوکریوں کے لیے واقعی پرجوش ہوں۔ 

 

تو، ہم چیزوں کو بہتر بنانے کے لئے کیا کر سکتے ہیں؟ یہ آسان نہیں ہوگا، لیکن اپنے بچوں کی بہتری کے لیے ضروری ہے، اور بچوں کو تبدیلی اور عمل درآمد کے عمل میں شامل کرنا اہم ہے۔ ہمیں تکرار اور رٹوں پر اپنی توجہ کم کرنے کی ضرورت ہے اور اس کے بجائے، بچوں کو زیادہ عملی اور متنوع زندگی کی مہارتیں سکھانے کی ضرورت ہے۔کسی ایک ٹیسٹ کے نمبر دیک کر فیصلہ کرنے کی بجائے، ہمیں بچے کی جامع نشوونما کو دیکھنے کی ضرورت ہے اور انکی مثالی مستقبل کی طرف رہنمائی کرنے کی ضرورت ہے۔ اور سب سے بڑھ کر، ہمیں ایک ایسا ماحول پیدا کرنے کی ضرورت ہے جو حقیقی تعلیم اور ترقی کو آسان بنائے، نہ کہ ایک مشین جو اچھے نمبر حاصل کرے۔ ایسا ماحول جس میں بچے لگن سے دل لگا کر سیکھیں، ناکہ اس لئے کہ وہ مجبور ہیں۔

تو ہم یہ کرنے کے لیے کیسے چلیں گے؟ ہمیں موجودہ نظاموں میں موثر اندز سے اصلاحات کرنے کی ضرورت ہے اور ہمیں بچوں کے لیے، ان کے ساتھ مل ایسا کرنے کی ضرورت ہے۔ سب سے اہم بات، ہمیں اسے ابھی شروع کرنے کی ضرورت ہے! 

Photo by Luigi Opati

دیمترا کائسیدی

الیکزینڈرا تاراگولیا پاپاکوستااینتینو

Add comment