Το Θέατρο της Ενσωμάτωσης, Αποδημητικά Πουλιά

تھیٹر آف انٹیگریشن

اس سال کے شروعات میں 12 جنوری بروز جمعہ کے دن میں نے ایک تھیٹر میں حصہ لیا جس کا نام تھیٹر آف انٹیگریشن ہے۔

یہ پروجیکٹ 15 سے 18 سال تک کی عمر کے بچوں کے لیئے مینجر پیتروس نے تیار کیا۔

جو کہ دنیا بھر کے کسی بھی کلچر سے تعلق رکھنے والے نوجوانوں کو انکے خیالات اور انکے تجربات ظاہر کرنے اور تھیٹر کے بارے میں سیکھنے  کا موقع فراہم کرتا ہے، جو کہ پیشہ ور افراد کی رہنمائ کے تحت وکٹوریہ سقوئر پر پروجیکٹ ریہرسل اور پرفورمنس کی تیاری کے لئیے جو کہ مئی کے شروع میں پیش کی جائے گی، کیلئے سب اکٹھے ہوتے ہیں۔ نوجوان ہفتہ میں دو بار تھیٹر میں  شرکت کرتے ہیں۔

یہ پروجیکٹ مختلف ممالک کے لوگوں کو موقعہ فراہم کرنے پر مشتمل ہے۔

اور اب تک چھ ممالک کے نوجوان بچے اس پروجیکٹ کا حصہ بن چکے ہیں، جن میں یونان، پاکستان، ایران، زمبابوی، سیریا اور نائجیریا شامل ہیں۔

اس پروجیکٹ کے بارے میں تھیٹر ڈائریکٹر، اسیسٹنٹ ڈائریکٹر، پروجیکٹ مینیجر اور کچھ نوجوان ایکٹرز سے میں نے ایک انٹرویو لیا۔۔

ڈائریکٹر یورغوس کالوکسیلوس

میں تقریباً دس سال سے تھیٹر میں ڈائریکٹنگ کر رہا ہوں اور بچپن میں میں نے ریڈیو پہ آرٹیکلز سننا شروع کیئے اور تب سے مجھ میں تھیٹر میں کام کرنے کے تصور نے جنم لیا۔

اور میں تھیٹر میں ڈائریکٹر، ایکٹر، اور سکرپٹ رائیٹر ہوں۔ اور میں نے تقریباً 20 منٹس والی چھوٹی مووی سینز بھی کیے جن میں مجھے کامیابی بھی ملی۔

اور تھیٹر میں نوجوانوں کو حصہ لینے پہ کوئی چارج نہیں ہیں۔ 

اس تھیٹر پروجیکٹ کا ایک گول ہے اور اس پروسیس کی دو ٹانگیں ہیں، پہلی یہ کہ ریہرسل کرنا اور دوسری پرفورمنس کرنا ہے۔

اور اس پروجیکٹ کے اختتام میں یہاں حصہ لینے والے نوجوان ایکٹروں کو سرٹیفیکیٹ بھی دئیے جائیں گے۔

اور نوجوان کی ایکٹنگ کے اس مرحلے میں ان سے یہ کہنا چاہونگا کی یہ ایک بہت خوبصورت موقعہ ہے، اور ایک مثال “ہر کوئی تھیٹر میں ایکٹنگ کرسکتا ہے سوائے کچھ ایکٹرز کے”۔

آسسٹنٹ ڈائریکٹر آنا دیمتروپوولوو

میں تھیٹر میں آسیسٹنٹ ڈائریکٹر ہوں اور میں تھیٹرز میں تقریباً 10 سال سے بھی زیادہ ارصہ سے کام کر رہی ہوں۔

میں نے Archaeology کا مطالعہ کیا اور میں تھیٹر اور Archaeology کو ایک ساتھ لانا چاہتی ہوں۔

مجھے ریہرسل کی تجویز کیلئے بہت سی چیزوں کی پہچان کرنی پڑتی ہے، جس کا مطلب باڈی کی پریپوریشن، آواز کی پریپوریشن مثلاً سب سے پہلے ہمیں وارم اپ ہونا پڑتا ہے اور ریہرسل پر دیہان دینا پڑتا ہے اور جو کہ بہت ضروری ہوتا ہے جس سے آپ کسی بھی کام کو بہتر بنا سکتے ہیں۔

پروجیکٹ مینیجر پیتروس پیچونیس

میں نے دنیا بھر کے لوگوں کو ایک ساتھ ملانے میں انکی مدد، انکے تجربات بتانے اور سب کو ایک دوسرے کا کلچر جاننے کیلئے یہ پروجیکٹ تیار کیا۔

میرے تھیٹر ایکسپیرینس کی وجہ سے میں ہمیشہ محسوس کرتا تھا کہ تھیٹر ایک بہت اچھا رستہ ہے جس میں آپ بغیر کسی ضروری الفاظوں کے ایک دوسرے کو جان سکیں۔

مختلف ممالک کے لوگ تھیٹر آرٹ سے ایک دوسرے سے ملتے اور کام کرتے ہیں۔

میرا گول یہ ہے کہ مختلف ممالک کے بہت سے لوگ اکٹھے ہوں اور تجربات حاصل کرہں۔

 اور میرے لیئے آسان کام یہ ہے کہ ان لوگوں کو تلاش کرنا جو اس طرح کی سرگرمیوں میں بہت دلچسپی رکھتے ہو میں دنیا بھر کے بہت سے لوگوں سے ملا اور مجھے پتا چلا کہ یونان میں ایسے بہت سے لوگ ہیں جو ایکٹنگ اور تھیٹر میں بہت دلچسپی رکھتے ہیں۔ اور اب تک تھیٹر میں 7 مختلف ممالک کے لوگ کام کر رہے ہیں جس پہ میں بہت خوش ہوں۔

ایلیکترا الکیستیس، آماراچی، جانیٹ اور برایان۔

میری عمر 15 سال ہے اور میں یونان سے تعلق رکھتی ہوں۔ میں تھیٹر میں بہت دلچسپی رکھتی ہوں اور ہر وقت میرے پاس ایک موقعہ ہوتا ہے کچھ اس طرح کرنے کا۔

تھیٹر مجھے خود کا اظہار کرنے میں مدد کرتا ہے اور مجھے زیادہ اوپن اور اوپن مائینڈڈ بناتا ہے۔

تھیٹر مجھے مختلف لوگوں کے ساتھ زیادہ کھلنے کا موقعہ فراہم کرتا ہے اور تھیٹر ایک فن بھی ہے اور ایک ایڈوینچر بھی۔

آماراچی اور جینیٹ

ہمارا تعلق یونان اور نائجیریا سے ہے۔ تھیٹر ہمارا پہلا تجربہ ہے اور ہم تھیٹر میں بہت دلچسپی رکھتی ہیں۔

اور تھیٹر میں ریہرسل کے دوران ہم بہت اچھا اور بہت ریلاکس محسوس کرتی ہیں۔

ہم ہمیشہ سے تھیٹر میں ایکٹنگ کرنے کا موقعہ تلاش کرتی تھیں، تھیٹر کا تجربہ کیلئے اور ہم امید رکھتی ہیں کہ  آنے والے وقت میں تھیٹر میں پروفیشنالی کام کریں۔

برایان

میری عمر 17 سال ہے اور میں ایران سے تعلق رکھتا ہوں۔ 

تھیٹر میں ریہرسل کے دوران میں بہت انجوائے کرتا ہوں اور تھیٹر میں بہت دلچسپی بھی رکھتا ہوں۔ ریہرسل کے دوران اگر ہم کوئی غلطی کرتے ہیں تو ڈائریکٹر ہمیں سکھاتا ہے۔ مجھے تھیٹر بہت پسند ہے۔

اگر ہمیں تھیٹر میں دلچسپی ہو اور ہم دل سے کام کریں تو تھیٹر ایک نئی زندگی ہے۔

Το Θέατρο της Ενσωμάτωσης, Αποδημητικά Πουλιά

Add comment