میرا جنم دن

پیدائش کیا ہے؟ ہم اسے ہر مخلوق کی زندگی کے پہلے دن کے طور پر تخلیق کر سکتے ہیں، جیسا کہ ایک ستارہ کی پیدائش، پھول یا تیتلی کی، اور مایوسی سے بھری ہوا دنیا میں امید کی پیدائش۔ غیر ملکی زمین میں ایک بچے کی پیدائش …

میں وہ لڑکی ہوں جو ایک غیر ملکی زمین پر، تارکین وطن کے طور پر پیدا ہوی تھی۔ غیر ملکی زمین میں پیدا ہونا ایک بہت بڑی ہمت کی بات ہے۔ یہ بہت ہمت کی بات ہے کہ دوسروں کے سامنے بہت ساری چیزوں کو ان سنا اور ان دیکھا کردینا۔ اور اکیلا رہنا بھی بہت مشکل ہے۔ ہر بار وہ سب چیزيں  جن کو آپ نے کبھی نہیں کہا یا آپ نے ان پر قابو پایا، اور ہر وہ تلخ دن جو آپ کے لیے آرام دہ نہیں ہوتے، آپ ماضی کی کہانیاں یاد کر کے ناخوش ہو جاتے ہیں۔ پھر آپ اپنے آپ سے پوچھتے ہیں میں پیدا کیں ہوئی

میری پیدائش میری زندگی میں ایک نامعلوم احساس کا سوالیہ نشان ہے۔ میری سالگرہ میرے لئے خوشی کا ایک دن ہونا چاہئے۔ مجھے اس پستماندہ تنہائی کو بھولنے کے قابل ہونا چاہئے۔ سچ یہ ہے کہ میں مکمل طور پر اکیلی ہوں، لیکن میں اصل میں اکیلے رہنا چاہتی ہوں۔ گزشتہ چند سالوں میں، میں نے اپنی سالگرہ کو ان تمام مشکلات میں تناسب اور خاموشی میں گزاری۔ 

میں بغیر کوچھ سمجھے عمر میں ایک سال بڑی ہوگئی۔ میں بڑی ہو گئی، میں نے صبر کرنا سیکھا اور اب میں شکایت کے بغیر انتظار کرنے کے اور کسی بھی خواب کے بغیر دنیا میں رہنے کے قابل ہوں، پرانی یادوں سے بھری ہوئی دنیا میں۔ 

میرا سالگرہ میرا ایک خاص دن ہے! میں نے ہمیشہ سے پسند ہے۔ ہر سال میں ایک اضافی موم بتی بجھا کر ایک خواہش کرتی ہوں۔ لیکن اس سال میں نے کوی بھی موم بتی بجھانا محسوس نہیں کیا، کافی برعکس، میں ان تمام خواہشات کے لئے بہت ساری موم بتیاں روشن کرنا چاہتی ہوں جو کبھی نہیں سچی نہیں ہوئیں۔ بہت ساری موم بتیاں بجھائیں، لیکن میری خواہشات کا کوچھ پتا نہیں ہے، جیسا کہ میں ایک طوفان میں کھو گئی ہوں۔ بغیر کسی اہداف اور خواب کے، ناپسندیدہ، خطرناک۔ 

یہ جو سال گزرا یہ بلکل اچھا نہیں تھا۔ اس کے برعکس، یہ دردناک اور منفرد تھا، لیکن جو کچھ ہوا وہ اب ختم ہو گیا ہے۔ میں اپنی تنہا سالگرہ کے لئے کسی کو الزام نہیں دیتی۔ میں شروع سے ابتداء کرنا چاہتی ہوں، نئی شروعات کے ساتھ اپنے تنہا دنوں کے ساتھ اور اپنے ساتھ۔ میرا سالگرہ میرے لئے ایک اچھا دن ہونا چاہئے۔ مجھے اپنی تنہائی، اپنی پرانی یادوں کو بھولنا چاہئے اور پوری طرح ہنسنا چاہیے۔ اور میں ان تمام لوگوں کو طرف مسکرانا چاہیے جو میری زندگی میں اتفاقن آیے، اور پھر میرے دوست اور ساتھی مسافر بن گئے۔ میں نے پچھلے سالوں میں بہت سے نئے دوست بنائے۔ ان میں سے کچھ نے مجھے اچھا بنایا اور رہنا سکھایا۔ اور بھی تھے جنہوں نے میرے ساتھ اپنے دکھ   درد بھی بانٹے۔ مجھے یقین ہے کہ ماضی کی تصاویر میری یاد سے کبھی نہیں دھولے گی، ، ہنسی، آنسو، خوف اور فکر کے تجربات سے بھرا ہوا ایک ماضی۔

کچھ بھی ہو، ماضی ختم ہو گیا ہے، اچھے یا برے کے لئے۔ میں آنے والے دنوں سے بھی ڈرتی ہوں لیکن میں ایک چیز جانتی ہوں کہ:وہ حیرت سے بھرپور ہوں گے۔ ابھی میرے سامنے موم بتیاں روشن ہیں۔ میں نے روشنی کو ڈھانپ دیا ہے۔ میں ہوا کو اپنی خواہشات کی روشنی کو برباد کرنے  نہیں دینا چاہتی۔ مجھے اپنی موم بتیوں کے بجھنے سے پہلے ان پر توجہ دینا ہوگی۔ اور اب، جیسا کہ میں بجھا رہی ہوں، میں اپنے غموں پے قابو پا رہی ہوں۔ میں مس کر رہی ہوں، آپ کی یادوں کو، آپ کی مسکراہٹ اور آپ کے آنسوئوں کو۔ میں تمہیں یاد کرتی ہوں، اے محبوب.ایک اور دفعہ مجھے “سالگرہ مبارک ہو”۔

Photo by Migratory Birds Team
Photo by Migratory Birds Team

Add comment