نا انصافی اور دقیانوسی تصورات سے پاک دنیا کے لئے اپنی جدوجہد جاری رکھتے ہوئے، نئے صحافی سیریا کے ایک نوجوان “بوسِیا کھلاڑی“، آلیا ال عاسیا کی کہانی کے ساتھ “پناہ گزین پرندوں” کے 12 ویں مسئلے کا آغاز کرتے ہیں۔معذورں کے لئے اس کا پیغام ہے کہ: “اپنے آپ کو الگ نہ سمجھو، باہر نکلو اور دوست بناؤ۔ اس نے کہا کہ میں نے بھی دوست کھیل کے ذریعے ہی بنائے ہیں۔ “
“نقل مکانی کی یادوں کو جمع کرکے اور ان کا خاتمہ کر دینا” ۔ ایک نئی جگہ کا سرگرم شہری بننے کے لیے کس چیز کی ضرورت ہوتی ہے؟ “اپنے ثقافتی پس منظر کے علم ہونے، جغرافیہ اور تاریخ کا واضح احساس ہونے کی، اور دو الگ الگ طریقوں سے بیان کرنے کے قابل ہونے ضرورت ہوتی ہے“، جیساکہ مسٹر نکوس پاپااکاساس نے اس اخبار میں اشارہ کرتے ہوئے کہا ہے، جوکہ نمائش “اوٹ کاسٹ یورپ” کے منتظمین میں سے ایک ہیں۔
“شیکسپیئر کے پردے کے پیچھے باصلاحیت نوجوان“۔ پڑھیں کہ کس طرح نیٹ ورک کے یوتھ سینٹر کے تھیٹر گروپ ،ھیملٹ کو فرانس تک لے کر گئے، اور جانیں کہ نوجوانوں پر تھیٹر کا کیا اثر پڑتا ہے۔عازیہ عبومی کا کہنا ہے کہ “آپنے دوستوں کے سامنے ناٹک کرنے کا مزہ ہے” جس نے ناٹک میں کنگ ہیلمٹ کے بیٹے کا کردار ادا کیا ہے، “لیکن بہت سارے ناظرین کے سامنے ناٹک کرنا مشکل ہے.”
ہم نئے اراکین کا اپنی ٹیم میں خیر مقدم کرتے ہیں اور ان کو ہم ان کی کہانیوں کے ذریعہ جانیں گے۔” ہم اپنی ذندگی کو بہتر بنانے کے لئے اس کو خطرے میں ڈالتے ہیں۔ ہمارے لئے افسوس محسوس کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ ہم یہاں آگے بڑہنے اور اپنی زندگی کو دوبارہ شورع کرنے کے لیے آیے ہیں۔17 سالہ زینب حلیفہ کا کہنا ہے، آپ تصور نہیں کر سکتے کہ ہم کن حالات سے گزرے ہیں، جو گزشتہ سال سے تھیوا کیمپ میں اپنے خاندان کے ساتھ مقیم ہیں۔
یہ سب اور بھی بہت کوچھ “پناہگزین پرندوں” کے 12 ویں مسئلہ میں پڑھنے کو ہے.
خوشی سے پڑھیں!
Add comment