کوڈ 19 وائرس کی وبا کے بعد سے چیزیں کافی مشکل ہو گئی ہیں۔لیکن کرونا وائرس محض وہ مسلہ نہیں ہے جس کا یونان کو انتظام کرنا چاہیے۔نا انصافی ہر جگہ غالب رہتی ہے اور اس سے بچنے والا کوئی نہیں ہے۔
پچھلے سال ہم نے بہت سے اندوہناک واقعات دیکھے ہیں اور یہ جان کر بہت افسوس ہوا کہ پولیس کے جبر سے خود کو بچانے کے لیے ہمیں ان قواعد و ضوابط کو برداشت کرنا پڑتا ہے جو ہمارے آزادی کے حق کے منافی ہیں۔ ایسی صورت حال ہے جس کی ہمیں آواز اٹھانی ہوگی اور ہماری سخت ناراضگی ظاہر کریں۔
اور ہمیں تبدیلی لانے کی ضرورت ہے تاکہ ہمارے بچے پیار اور قبولیت سے گھری ہوئی دنیا میں پروان چڑھیں نا کےنفرت اورنسل پرستی سے۔جس معاشرے کا ہم سب حصہ ہیں وہ دقیانوسی تصورات پر استوار ہے اور مجھے یقین ہے کہ اب اسے ختم کرنے کا وقت آگیا ہے بصورت دیگر کبھی بہتری نہیں آئے گی۔
میں پولیس تشدد کا معاملہ اٹھانا چاہتی ہوں جو ہر گزرتے دن کے ساتھ قابو سے باہر ہو رہا ہے یہ ایک ثابت شدہ حقیقت ہے کہ حکام اقلیتوں کے ساتھ توہین آمیز سلوک کرتے ہیں۔2020 میں درجنوں مہاجرین کے ساتھ بدسلوکی کی گئی ہے پولیس اور سیکیورٹی فورسز کی جانب سے تذلیل اور زیادتی کی گئی ہے۔پرامن مظاہرین اور بے گناہ شہری روزانہ ایم اے ٹی کا نشانہ بنتے ہیں کیونکہ صرف اور صرف وہ تنہا اپنے دفاع کا حوصلہ رکھتے ہیں۔ سیاہ فام شہریوں کی جان کو خطرہ ہے نچلے(ایل جی بی ٹی کیو آئی طبقے کے لوگوں کا مذاق اڑایا جاتا ہے اور مختلف حملوں کا نشانہ بنایا جاتا ہے اور دوسرے مزاہب کے لوگ جہاں مسلمان اور دوسرے مزاہب کے لوگ اپنے خیالات کا اظہار کرنے سے خوفزدہ ہیں کیونکہ انھیں خطرناک سمجھا جاتا ہے اور اس کے ساتھ ساتھ حکومت بھی انھیں قبول کرنے کے لیے کچھ بھی نہیں کر رہی ہے۔
اس لیے ضروری ہے کہ ہم نو عمر افراد اپنی آواز بلند کریں اور انھیں سنائیں ہمیں مساوات کا مطالبہ کرنا چاہیے ہر رکاوٹ اور اختلاف کے باوجود ہمیں متحد رہنا چاہیے آئیے ہم آپس میں ہاتھ ملا کر ایک مٹھی بنیں جس سے لڑنے اور تعصب کو ایک بار اور ہمیشہ کے لیے دبانے کے لیے مضبوط ہوں۔۔
آئیے ہم آپس میں نفرت کو بڑھنے نہ دیں اور ساتھ ہی ساتھ ایک ہی کشتی کے مسافر بن جائیں ایک ہی فضا میں سانس لیں مل کر مشکلات کا سامنا کریں۔اندھیروں بھری دنیا میں ہم نوجوان ہی ہیں جو روشن رہیں اور جہاں اور جب بھی ممکن ہو سکے روشنی منتقل کریں۔
میرا مقصد: دوسروں کے لئے ہمدردی ہے!
Add comment