ایک عام غلطی درست کی جا سکتی ہے اس سے پہلے کہ وہ ایک بڑی غلطی ہو بن جائے۔
میری ماں ہمیشہ سے تنقیدی تھیں، لیکن اس نے مجھے بھی اپنی غلطیوں کو درست کرنے کا طریقہ سکھایا۔۔
میری غاطیوں کو درست کرنے کی بجائے، وہ سب سے پہلے مجھے اپنے لکھے ہوئے الفاظ یا جملوں کو دوباره پڑھنے کا وقت دیتی، تاکہ میں اپنی غلطیوں کو تلاش کروں اور انہیں خود درست کروں۔ جو کوچھ بھی میں نے لکھا ہوتا میں اسے دوبارہ پڑھتی، اپنی غلطیوں کو تلاش کرتی اور انہیں تلاش کرکے دوبارہ لکھ کر دروست کرتی۔ تاہم کوچھ دفہ مجھے پتا نہیں چلتا آیا کہ
کے صحیح ہے یا غلط اور یہ دنیا مجھے دوبارہ غلط لفظ کرنے پر مجبور کرتی ہے۔
جب میں چھوٹی بچی تھی تو، میری ماں نے مجھے سکھایا کرتی تھی کہ کبھی کبھی آپنی غلطیوں کو تلاش کرنا بہت مشکل ہے، اور کبھی کبھی جو صحیح ہوتا ہے وہ غلط ثابت ہو جاتا ہے۔
اب میں اس وقت کو دوبارہ دیکھتی ہوں، اور میں اپنے آپ سے پوچھتی ہوں کہ میری زندگی کون سے وہ پل ہیں جنھیں اگر میں ربڑ ہوتی تو میں ان کو مٹا سکتی اور اگر میرے پاس وہ وقت ہو جو میری ماں مجھے میری غلطیاں درست کرنے کے لۓ دیتی تھیں۔
میں اپنی غلطیوں کو تلاش کرنے کی کوشش کر رہی ہوں، اپنی زندگی دوبارہ گزر رہی ہوں۔
پیچھے دیکھ کر، مجھے احساس ہوا کہ میں نے بہت ساری غلطیاں کی ہيں جن کا مجھے علم بھی نہیں ہے۔ مجھے ان کو درست کرنا ضروری ہے۔۔۔
میں نے اپنی زندگی کی کتاب کھولی اور میری آنکیں سب سے بڑی غلطی پر گر گئی: ایک دن جب میں اپنی ماں کو ایک اولڈ ایج ھوم بھوڑہے (لوگوں کے گھر) لے کر گئی، میں سوچ رہی تھی کہ میں نے ایک اچھا کام کیا تھا۔ میں نے اپنا ربڑ لیا، اس لمہے اور عمل کو اپنی پوری طاقت کے ساتھ مٹا دیا، اور خوشی کا ایک آنسو میرے چہرے سے گزرتا ہوا نیچے گرا۔
ایک بار پھر میری زندگی کے صفحات کو تبدیل کرتے ہوے، اپنی دوسری غلطی تک پہنچی، جوکہ میری پہلی شادی تھی۔۔۔۔
میں نے سوچا کہ، اگر میرے شوہر اور میں نے تھوڑا سا صبر کے ساتھ اپنے چھوٹی غلط فہمیوں کو حل کیا ہوتا، انھوں نے اس طرح کے بڑے تناسب پر غور نہیں کیا تھا اور ہم الگ نہیں ہوتے تھے. انھوں نے اس طرح کے بڑے تناسب پر غور نہیں کیا ہوتا تو ہم اس طرح سے الگ نہیں ہوتے۔ تو، پھر میں نے اپنا ربڑ اٹھایا، ان لمہوں کو بھی مٹا دیا۔۔۔
Add comment