Photo by Migratory Birds Team

سیکورٹی برابر ریاست

میں ان لوگوں کو جواب دینا چاہتی ہوں جو افغانستان میں جنگ نہ ہونے کا یقین رکھتے ہیں، اور بتاؤں کہ میرے باپ کو کیسے قتل کیا گیا؟ کہ ہم یتیم کیوں ہیں؟ میرے والد کیوں نہیں ہیں؟ اگر میرا ملک محفوظ ہے تو ہر گھنٹہ میں لوگ کیسے قتل ہو جاتے ہیں؟ بچے اسکول کیوں نہیں جا پاتے اور ہر روز دھماکے کیوں ہوتے ہیں؟ بہت سے دوسرے بچے یتیم کیوں ہو جاتے ہیں؟ میں اس دنیا سے صرف یہی چیز چاہتی ہوں کہ میرے والد کو مجھے واپس لا دے، لیکن میں جانتی ہوں کہ کوئی بھی دوبارہ ذندہ ہو سکتا۔ لوگ جنگ میں مارے گئے ہیں۔ اگر میرے والد، جو ہمارے ساتھ ایک پہاڑ کی طرح کھڑے تھے، کیا ایک بار پھر دوبارہ زندگی میں آسکتے ہیں تاکہ وہ اپنے خاندان کی مدد کرسکیں۔ پھر میں یقین کروں گی کہ افغانستان ایک محفوظ ملک ہوسکتا ہے۔ لیکن فی الحال، کوئی بھی یہ ثابت نہیں کرسکتا کہ افغانستان زندہ رہنے کے لئے محفوظ جگہ ہے کہ نہیں، اور اگر یہی معاملہ ہے، پھر وہ ہمارے ہم وطنوں کو کیوں نکال رہیں ہیں؟ اگر ہمارا ملک محفوظ ہوتا تو، ہم کبھی بھی اپنا ملک یورپ یا کسی اور ملک میں تبدیل نہ کرتے۔ ہم اپنے گھروں کو یورپ میں جانے کے لئے کبھی نہ چھوڑتے۔ 

اگر ہمارا ملک محفوظ ہوتا تو، ہم کسی کو اپنا مذاق، توہین نہ کرنے دیتے، اور ہم بااثر قوموں کو اپنی قسمت کا فیصلہ نہ کرنے دیتے۔ اگر ہمارا ملک  میں سلامتی ہوتی، تو میرے والد کبھی بھی جنگ کا شکار نہ بنتے۔

اگر میرا پاس اقتدار ہوتا تو میں کبھی بھی معصوم لوگوں کو غیر قانونی طور پر نہ مرنے دیتی اور میں اپنے ملک کو نا انصافی اور جنگ سے بچا لیتی، لیکن بدقسمتی سے، میں اس کے بارے میں کچھ نہیں کر سکتی اور میں صرف خدا سے دعا کر سکتی ہوں کہ ہماری حفاظت فرما۔ اب میں نے اپنی امید کھو دی ہے اور میری زندگی میں کچھ بھی باقی نہیں رہا سوائے اداسی اور آرزو کے۔ 

مجھے امید ہے کہ ایک دن معجزہ ہو جائے گا اور یہ سب ختم ہو جائے گا۔ ہم، سارے پناہ گزینوں کی طرح، اس صورت حال سے تھک چکے ہیں۔ 

اگر آپ کو پناہ گزینوں کے مستقبل کے بارے میں کچھ کرنے کا اختیار ہے تو، آج وقت ہے مدد کرنے کا۔

Add comment