Mazar Sharif, Αφγανιστάν

خوابوں کے نام پر 

میرا ایک خواب دنیا بھر کا سفر کرنا ہے اور میری زندگی کا سب سے بڑا خواب اپنے وطن افغانستان جانا ہے۔ اس بڑے گھر میں جو میرا ہے اور جسے میں نے کبھی نہیں دیکھا! یہ میرا سب سے بڑا اور میری زندگی کا سب سے بڑا خواب ہے! جب میرا یہ خواب پورا ہوگا تو، میں اپنے وطن کے خوبصورت روایتی لباس پہنوں گی، وہ کپڑے جو میری افغانی ثقافت اور اصلیت کو ظاہر کرتے ہیں۔

میں اس خواب کے ساتھ ہر روز افغانستان جاتی ہوں۔ یہ میرا سب سے واضح خواب ہے: کہ میں اپنے وطن کی سرزمین پر چلوں اور اس کے جھنڈے کو چوموں۔ میں افغانستان کے سفر سے بہت سارے تجربات حاصل کروں گی۔ میں اپنے ہم وطنوں سے بات کروں گی اور گذشتہ 30 سالوں کی جنگ کے دوران ان کی زندگیوں میں ہونے والے درد و غم کو سنوں گی۔

میں افغانستان بنوں گی! میں اپنے ملک کی ثقافت اور روایات کے بارے میں سیکھوں گی۔ میں اپنے وطن کی خوبصورتی سے واقف ہوں گی۔ میں اپنے کیمرے کے ساتھ تصاویر کھینچوں گی اور انہیں سوشل میڈیا پر شیئر کروں گی، تاکہ اگر کوئی اپنے بچپن میں افغانستان کو دیکھنا چاہے، تو وہ تصویر دیکھ سکے اور اپنے وطن کو پہچان سکے، بلکل اسی طرح جیسے میں اپنے بچپن میں کرتی تھی۔ میں اپنی تصاویروں کو آن لائن بھی شیئر کرنا چاہتی ہوں، تاکہ جب کوئی افغانستان کے بارے میں سرچ کرے تو انہیں غوا کاروں اور غصے والے لوگوں کے ساتھ، بمب اور خون سے بھرے ہوئے محلوں اور شہروں کی تصاویریں اور ویڈیوز نہ نظر آئیں۔

تاکہ وہ اپنے وطن کی خوبصورتی پر فخر اور پرجوش ہوں اور انہیں یہ کہنے سے کوئی خوف نہ ہو کہ وہ افغانی ہیں۔

میں نے یہ بہت بڑا خواب دیکھا ہے اور مجھے امید ہے کہ یہ ایک دن پورا ہوگا۔ میں اپنے خواب کو سمجھنے کی کوشش سے زندہ ہوں۔ میں کبھی نہیں رکوں گا۔ میں پریشانیوں اور رکاوٹوں کا مقابلہ کروں گی اور ان کے خلاف مضبوطی کھڑی ہوں گی۔

مجھے ہمیشہ سے امید ہے کہ اندھیروں میں روشنی ہوتی ہے!

یہ مضمون “پناہ گزین پرندے” اخبار کے شمارہ نمبر 20 میں شائع ہوا ہے، جسے 27 فروری 2021 کو “افیمریدا تن سنتاکتن” اخبار (ایڈیٹرز کا اخبار) کے ساتھ حصے کے طور پر جاری کیا گیا تھا۔

معصومه حسینی 

Add comment